بھارت کے روس سے تیل خریدنے اور ساتھ ہی امریکی منڈیوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش الٹی پڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ-مودی 35 منٹ کی کال جس نے بھارت امریکا تعلقات میں دراڑ ڈال دی
امریکا نے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد تک ٹیکس لگا دیا ہے، جو اب تک کے سخت ترین اقدامات میں سے ایک ہے۔
برآمدات پر بڑا جھٹکا
امریکہ کی اس پابندی سے بھارت کی 55 فیصد برآمدات متاثر ہوں گی، جن کی مالیت 87 ارب ڈالر ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ٹیکسٹائل، انجینئرنگ مصنوعات، دوائیں اور آئی ٹی ہارڈویئر کی برآمدات پر پڑے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال سے بنگلہ دیش، ویتنام اور چین جیسے ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
امریکا کا الزام
امریکی حکام نے کہا ہے کہ بھارت روس سے سستا خام تیل خرید کر عالمی منڈی میں زیادہ قیمت پر بیچ رہا ہے اور اس طرح وہ یوکرین جنگ سے منافع کما رہا ہے۔
مالیاتی منڈیوں پر اثر
امریکا کے اس فیصلے کے بعد بھارتی مالیاتی منڈیوں میں بھی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔
بھارتی کرنسی روپے کی قدر کم ہوکر 87.68 فی ڈالر پر آگئی جبکہ اسٹاک مارکیٹ کے دونوں بڑے انڈیکس 1 فیصد گر گئے، جو پچھلے تین ماہ کا سب سے برا دن ثابت ہوا۔
نئی سفارتی صورتحال
ماہرین کے مطابق بھارت نے امریکہ اور روس دونوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کی کوشش میں زیادتی کر دی۔
اب امریکا کا سخت مؤقف واضح کرتا ہے کہ بھارت کی یہ ’ڈبل گیم‘ پالیسی ناکام ہو گئی ہے اور اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔