سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان آج دن 11 بجے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے پیش ہوں گے، سپریم کورٹ نے کل ان کی رہائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں آج ہائیکورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے عمران خان کی رہائی کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا۔
سپریم کورٹ نے عمران خان کی رہائی حکم جاری کرتے ہوئے ان کو پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس بھیج دیا، تاہم بنی گالا جانے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ گیسٹ ہاؤس میں رات گزاریں، گپ شپ لگائیں، سو جائیں، صبح عدالت میں پیش ہوجائیں، 10افراد بھی اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں، تاہم ان کی لسٹ فراہم کر دیں۔
چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ ہم نے آپ کو ایکسٹرا ریلیف دیا ہے، اس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو ماننا ہوگا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دی تھی۔
سپریم کورٹ نے رہائی کا حکم صادر کرتے ہوئے عمران خان کو نیب کی تحویل سے کر اسلام آباد کی پولیس کے حوالے کر دیا اور پولیس لائنز میں مہمان کے طور پر ٹھہرانے کی ہدایت کی تھی۔