2 لاکھ افراد محفوظ مقامات پر منتقل، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے

بدھ 27 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈی جی این ڈیم ایم اے انعام حیدر نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، دریائے ستلج کے اطراف 2 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور اب تک کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ ابھی ہم مون سون 2025 کے سیکنڈ لاسٹ اسپیل کے آخری دنوں میں ہیں، پنجاب کے شمالی علاقے یا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بہت زیادہ بارشیں ہوئیں، گزشتہ رات جموں میں 300 ایم ایم سے زیادہ بارش ہوئی۔

ڈی جی این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل انعام حیدراور ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے ہماری کوآرڈینیشن مکمل ہے، متاثرین کو ٹینٹ اور دیگر ایشیا این ڈی ایم اے کی جانب سے فراہم کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

عطاتارڑ نے کہا کہ این ڈی ایم اے پی ڈی ایم کے ساتھ پوری طرح رابطے میں ہے، دریائے راوی پر اب شادرا کی طرف صورتحال بہتر ہے، تمام تر حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں اور صوبائی حکومت اور این ڈی ایم اے مل کر اس صورتحال سے نمٹ رہے ہیں، وزیراعظم اس صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، آج بھی وزیراعظم نے ستلج اور راوی کی صورتحال اور آئندہ 48 گھنٹوں کے موسم کی صورتحال پر بریفنگ لی۔

 وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک کے 3 دریاؤں میں اس وقت سیلابی صورتحال ہے، پیچھے سے جو ریلا آیا اس سے دریائے ستلج میں گندھارا سے ہیڈ خانکی کی طرف پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے اور اس وقت 10 لاکھ کیوسک کا ریلہ موجود ہے جب کہ قادر آباد کی طرف پانی کا بہاؤ بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشوں کا اگلا اسپیل کب آئے گا؟ این ڈی ایم اے نے بتادیا

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے لوگوں کو اںخلا کی پیشگی ہدایت کارگر ثابت ہوئی، پچھلے کئی ہفتوں سے این ڈی ایم اے مسلسل لوگوں کو انخلا کی ہدایت کررہا تھا۔

اس موقع پر ڈی جی این ڈی ایم اے نے کہا کہ ابھی ہم مون سون 2025 کے 8ویں اسپیل کے آخری دنوں میں ہیں، پنجاب کے شمالی علاقے یا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بہت زیادہ بارشیں ہوئیں، گزشتہ رات جموں میں 300 ایم ایم سے زیادہ بارش ہوئی،سیالکوٹ اور شمالی علاقوں میں بارش کی شدت 600 ایم ایم سے زیادہ تھی۔

انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں اس وقت پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ تک، دریائے راوی پر بھی پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، دریائے چناب میں پانی کا فلو گزشتہ رات 7 لاکھ کیوسک تک بھی پہنچا، ابھی یہ بہاؤ 550 لاکھ کیوسک کے قریب ہے، یہ بتدریج کم ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے راوی میں درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ، این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ دو روز میں ممکنہ صورتحال کے پیش نظر پوری طرح تیار ہیں، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دریائے ستلج کے اطراف 2 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ہیڈ خانکی میں 10 لاکھ کیوسک ریلہ موجود ہے، خانکی اور قادر آباد کے درمیان مزید طغیانی آئے گی۔

اب تک فوج 28 ہزار لوگوں کو ریسکیو کر چکی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر  لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اب تک فوج 28 ہزار لوگوں کو ریسکیو کر چکی ہے، فوج مشکل حالات میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید اور 2 زخمی ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا اور گلگت میں سیلاب سے متاثر ہونے والے 3 بڑے پلوں کو بحال کردیا گیا، جبکہ آزاد کشمیر میں بھی بحالی کے لیے پاک فوج کی بٹالین مصروف عمل ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہاکہ پاک فوج کے انجینیئرز نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر سڑکیں کلیئر کیں، اس وقت کرتار پور میں ایک بڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاک فوج کا ان حالات میں بھی خارجیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، تاکہ وہ کسی صورت حال کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ پاک فوج نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 29 میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مشکل کی گھڑی پاک فوج کے افسران اور جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، کوئی بھی باطل قوت عوام اور افواج پاکستان کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp