وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چاروں وزرائے اعلیٰ کی مشاورت اور حمایت سے نئے ڈیموں کی تعمیر کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’معاشی خود انحصاری کا انحصار پانی و توانائی کے ذخائر پر ہے‘، وزیراعظم کا دیامر بھاشا ڈیم کی فوری تکمیل کا حکم
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کئی بار تبادلہ خیال ہوچکا ہے، وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل جلد از جلد ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ایک اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی ڈیموں کی تعمیر کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی، جبکہ صوبوں نے وفاق کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے ازالے میں کسی قسم کی سیاسی تفریق نہیں برتی جائے گی۔ ان کے مطابق پانی اترتے ہی نقصانات کا تخمینہ لگانے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ ملک کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے شجرکاری ناگزیر ہے اور درخت کاٹنے والوں کا سخت احتساب ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج میں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، وزیرآباد کی گلیاں، محلے اور بازار پانی میں ڈوب گئے، دکانوں اور گھروں میں بھی پانی داخل ہوگیا، جبکہ کرتارپور گوردوارہ بھی سیلابی ریلے کی زد میں آچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈا پور نے صوبے بھر میں ماڈرن ایریگیشن سسٹم اور سمال ڈیمز بنانے کی ہدایت کردی
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر ستر سال بعد اور شاہدرہ کے مقام پر سینتیس برس بعد پانی کی یہ غیرمعمولی صورتحال دیکھی گئی ہے۔