جاپان اور افریقی ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے کے لیے شروع کی گئی ایک اسکیم ملک کے اندر تنازع کا باعث بن گئی ہے۔
غلط خبریں پھیلنے کے بعد کئی شہریوں نے یہ سمجھا کہ اس پروگرام کے نتیجے میں بڑی تعداد میں افریقی مہاجرین جاپان آ جائیں گے۔
جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) نے رواں ماہ اعلان کیا تھا کہ 4 جاپانی شہروں ایماباری، کیسارازو، سنجو اور ناگائی،کو موزمبیق، نائیجیریا، گھانا اور تنزانیہ کے ’افریقہ ہوم ٹاؤنز‘ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جاپانی شہر میں روزانہ صرف 2 گھنٹے اسمارٹ فون استعمال کرنے کی تجویز زیر غور
اس منصوبے کا مقصد صرف ثقافتی اور تعلیمی تبادلے، کھیلوں اور عوامی تقریبات کے ذریعے تعلقات کو فروغ دینا ہے، نہ کہ مہاجرین کو بسایا جانا۔
تاہم بعض میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات نے عوام میں اشتعال پیدا کر دیا۔
ہزاروں افراد نے ان شہروں کے دفاتر کو فون کالز اور ای میلز کے ذریعے شکایات بھیجیں۔ کچھ شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے شہروں کو افریقی باشندوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ماسا ہیاشی نے وضاحت کی کہ کسی بھی قسم کی امیگریشن پالیسی یا خصوصی ویزے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اسی طرح مختلف شہروں کے میئرز نے بھی واضح کیا کہ یہ صرف دوستانہ تعلقات بڑھانے کا پروگرام ہے، اس کا مہاجرین سے کوئی تعلق نہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق غلط ترجمے اور غیر ذمہ دار میڈیا رپورٹنگ اس تنازع کی بڑی وجہ ہیں۔
نائیجیریا اور تنزانیہ میں شائع ہونے والی خبروں نے بھی معاملے کو مزید الجھا دیا۔ جائیکا نے کہا ہے کہ وہ متعلقہ حکومتوں اور میڈیا اداروں سے معلومات درست کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔