امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نئے صوبے 3 ٹیلی فون کی مار ہیں، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم کو فون کریں اور ترمیم کرالیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے نئے صوبوں کی تجویز پیش کرنے کے لیے لوگوں سے پریس کانفرنس کروائی ہے، وہ سیدھا آصف علی زرداری کو فون کریں۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی اسمبلیاں اجازت دیتی ہیں تو نئے صوبے بنانے میں کوئی مضائقہ نہیں، جماعت اسلامی کراچی
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کروانی ہوں تو آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف اور ایم کیو ایم کے رہنما وہ سب کچھ کروا سکتے ہیں، حالانکہ ایم کیو ایم پورے کراچی کے 20 ہزار پولنگ بوتھ میں سے ایک بھی جیتنے کی اہل نہیں رہی لیکن اس کے باوجود عوام پر مسلط کی گئی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اس طرح کی بحث چھیڑنے کا مقصد صرف سندھی اور مہاجر عوام کو آپس میں لڑوانا ہے۔ اصولی طور پر انتظامی تقسیم ہونی چاہیے اور چھوٹے انتظامی یونٹس بنانے کے حق میں ہم پہلے بھی بات کرتے رہے ہیں، لیکن اس وقت اس مسئلے کو اٹھانا عوام میں تقسیم ڈالنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل نے نئے صوبے بنانے کی بات کی، ایم کیو ایم اس کی حمایت کرتی ہے، مصطفیٰ کمال
انہوں نے کہا کہ اصل فیصلے اور کام آصف علی زرداری کو ہی ٹاسک کی صورت میں ملتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی خدمت گزار جماعت ہے اور اس سے پوری مراعات لیتی ہے۔ حافظ نعیم کے مطابق پیپلز پارٹی کی اے پلس ٹیم ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑی ہے اور یہ دونوں چھوٹی موٹی نورا کُشتی دکھا کر عوام کو گمراہ کرتے ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن خدمت گزاری میں ان سب سے بڑھ کر ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ عوام کو لڑانے کی کوئی ضرورت نہیں، صرف تین ٹیلی فون کالز سے ساری آئینی ترامیم ممکن ہیں اور جو نظام درکار ہے وہ بن سکتا ہے۔














