تھائی لینڈ کی آئینی عدالت وزیر اعظم معطل پییٹونگٹارن شیناواترا کے خلاف اہم کیس میں آج (بروز جمعہ) فیصلہ سنانے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سزا یافتہ شخص کو وزیر کیوں بنایا؟ تھائی لینڈ کی عدالت نے وزیراعظم کو برطرف کردیا
یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب ان کی ایک لیک شدہ فون کال منظرِ عام پر آئی جس میں انہوں نے کمبوڈیا کے سابق وزیر اعظم ہن سین سے مبینہ طور پر غیر مناسب گفتگو کی تھی۔
اس انکشاف نے ملک میں سیاسی ہلچل پیدا کر دی اور فوجی و راجائی حلقوں میں شدید ناراضگی کو جنم دیا۔
It's judgement day in Thai politics – yet again.
The Constitutional Court will decide on the fate of Thai PM @ingshin, accused of ethics and integrity violations from her leaked call with Cambodia's Hun Sen.
Here's our @ChannelNewsAsia report on the case and its impact. pic.twitter.com/4Y2pJ7jHWp
— Saksith Saiyasombut | ศักดิ์สิทธิ์ ไสยสมบัติ (@SaksithCNA) August 29, 2025
انگریزی اخبار الجزیرہ میں شائع رپورٹ کے مطابق اگر عدالت نے انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ دیا تو پییٹونگٹارن 2008 کے بعد ایسی پانچویں وزیر اعظم ہوں گی جنہیں عدالت یا دیگر اداروں نے اقتدار سے ہٹایا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر پییٹونگٹارن کو برخاست کر دیا گیا تو ملک میں فوری انتخابات یا نئی سیاسی صف بندی کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس کیس نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ تھائی سیاست کس حد تک غیر مستحکم ہے اور ادارہ جاتی کشمکش کس طرح جمہوری عمل کو متاثر کر رہی ہے۔