ہالی ووڈ کےنامور اداکار بریڈ پٹ، واکین فینکس، رونی مارا سمیت کئی شخصیات نے غزہ پر مبنی ڈرامہ ’دی وائس آف ہند رجب‘ کے ساتھ بطور ایگزیکٹو پروڈیوسر شمولیت اختیار کر لی ہے، یہ فلم اس سال کے وینس فلم فیسٹیول میں عالمی سطح پر نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
ایوارڈ یافتہ ہدایتکار الفونسو کیورون اور جوناتھن گلیزر بھی بطور ایگزیکٹو پروڈیوسر اس فلم پروجیکٹ میں شامل ہیں، گلیزر نے مارچ 2024 میں اپنے فلم زون آف انٹرسٹ کے لیے آسکر جیتنے کے موقع پر ایک جذباتی تقریر کی تھی، جس میں انہوں نے ہولوکاسٹ پر بنی اپنی فلم کو غزہ کی موجودہ صورتحال سے تشبیہ دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:برلن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا ’ٹائنی اسپیس‘ پروجیکٹ کیا ہے؟
کوثربن ہنیہ کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم 3 ستمبر کو وینس میں ریڈ کارپٹ پر پیش کی جائے گی اور اس کے بعد ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں دکھائی جائے گی۔
یہ ڈرامہ 6 سالہ فلسطینی بچی ہند رجب کے المناک قتل کے واقعات کو اجاگر کرتا ہے، جسے رواں سال جنوری میں اپنے کزنز، خالہ اور ماموں کے ساتھ کار میں سفر کے دوران اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا۔
فلم میں فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے طبی رضاکاروں کے ساتھ ہند کی گفتگو کی آوازیں شامل کی گئی ہیں، جنہوں نے اسے لائن پر رکھنے کی کوشش کی تاکہ ایمبولینس بھیجی جا سکے۔ انہی کالز کے دوران فائرنگ کی آوازیں بھی ریکارڈ ہوئیں۔ بعدازاں 2 پیرا میڈکس بھی مارے گئے جو امداد کے لیے پہنچے تھے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین نے جولائی 2024 میں کہا تھا کہ ہند کا قتل جنگی جرم کے زمرے میں آ سکتا ہے، کیونکہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی کو قریب سے ایسے ہتھیار سے نشانہ بنایا گیا جو صرف اسرائیلی فوج کے پاس موجود ہے۔ ان کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاندان میں سب سے آخر میں زندہ بچی صرف ہند تھی، جو بعد میں ماری گئی۔

ہند رجب کا قتل غزہ میں اسرائیلی افواج کے مظالم کی شدت اور ہولناکی کو بے نقاب کرتا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک مقامی طبی حکام کے مطابق 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اصل تعداد اس سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہے کیونکہ ہزاروں لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ غزہ اس وقت قحط جیسے حالات کا بھی شکار ہے، جو مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریکارڈ ہوا ہے۔
وینس فلم فیسٹیول میں ’دی وائس آف ہند رجب‘ کی نمائش ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اٹلی کے اس شہر میں غزہ کی جنگ کے مستقل خاتمے کے مطالبے پر احتجاج جاری ہیں۔