چکن پاکس کیا ہے اور بچوں کو اس سے بچاؤ کی ویکسین کیسے لگوائی جاسکتی ہے؟

جمعہ 29 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چکن پاکس ایک نہایت تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے جو ویریسیلا زوسٹر وائرس سے لاحق ہوتی ہے۔ یہ بیماری براہِ راست ایک دوسرے سے رابطے یا کھانسی اور چھینک کے ذریعے خارج ہونے والے ہوا میں موجود ذرات کے ذریعے منتقل ہوتی ہے۔ اگر کسی نے پہلے یہ بیماری نہ گزاری ہو تو اسے لگنے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے اور اندازاً آدھے بچے اپنی چوتھی سالگرہ تک اس بیماری کا شکار ہو چکے ہوتے ہیں، تاہم یہ کسی بھی عمر میں لگ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں چکن پاکس کی وبا پھیلنے لگی، ایمرجنسی نافذ

ابتدائی علامات میں بخار، جسم میں درد اور کمزوری شامل ہیں۔ چند دن بعد ایک خارش والی دانوں کی شکل کی لالی نمودار ہوتی ہے۔ یہ سرخ یا گلابی نشانات جسم کے کسی بھی حصے پر آسکتے ہیں، حتیٰ کہ منہ کے اندر بھی۔ کچھ بچوں کو بہت کم دانے نکلتے ہیں جبکہ کچھ پورے جسم پر ڈھک جاتے ہیں۔ یہ دانے پانی سے بھرے چھالوں میں بدلتے ہیں جو بعد میں خشک ہوکر کرسٹ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور آخرکار جھڑ جاتے ہیں۔ یہ بیماری دو دن پہلے سے متعدی ہوجاتی ہے جب تک کہ سارے دانے خشک نہ ہوجائیں، جو عموماً پانچ دن میں ہو جاتا ہے۔

بچوں میں زیادہ تر کیسز ہلکے ہوتے ہیں لیکن وہ بیمار محسوس کرتے ہیں اور اسکول یا نرسری جانے کے قابل نہیں رہتے۔ بعض اوقات پیچیدگیاں بھی سامنے آتی ہیں۔ شاذ و نادر ہی چکن پاکس دماغ میں سوجن یعنی اینسیفلائٹس، پھیپھڑوں کی سوزش یعنی نومونائٹس یا فالج کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونا پڑ سکتا ہے اور کبھی کبھار موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ نوزائیدہ بچوں اور بڑوں میں یہ زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ حاملہ خواتین میں بھی یہ بیماری سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

اگرچہ چکن پاکس دوبارہ لگنا بہت کم ہوتا ہے لیکن بعض افراد میں زندگی کے بعد کے حصے میں شنگلز پیدا ہوسکتا ہے، کیونکہ وائرس جسم میں موجود رہتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام کی صورت میں دوبارہ سرگرم ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں چکن گونیا کے کیسز 7 ہزار سے تجاوز کر گئے، کورونا طرز کی پابندیاں نافذ

چکن پاکس کی ویکسین اس بیماری سے بچاؤ کا مؤثر طریقہ ہے۔ برطانیہ میں یہ ویکسین پرائیویٹ طور پر دستیاب ہے جس کی قیمت تقریباً 200 پاؤنڈ تک ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے نیشنل ہیلتھ سروس کے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں شامل کرنے سے کیسز میں نمایاں کمی آئے گی اور سنگین صورتحال سے بچاؤ ہوگا۔ یہ ویکسین عمر بھر کے لیے مکمل تحفظ کی ضمانت نہیں دیتی لیکن اس سے بیماری کے لگنے یا شدید ہونے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔ سنجیدہ منفی اثرات، جیسے شدید الرجی، نہایت ہی کم سامنے آتے ہیں۔

جنوری 2026 سے بچوں کو یہ ویکسین باقاعدہ طور پر 12 اور 18 ماہ کی عمر میں دی جائے گی۔ یہ ویکسین ایم ایم آر وی (خسرہ، ممپس، روبیلا اور ویریسیلا) کا حصہ ہوگی۔ چونکہ یہ لائیو ویکسین ہے جس میں وائرس کی کمزور شکل شامل ہوتی ہے، اس لیے یہ ایسے افراد کو نہیں دی جائے گی جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو جیسے ایچ آئی وی کے مریض یا وہ جو کینسر کے علاج کی وجہ سے کمزور ہوگئے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

یہ فیصلہ برطانیہ کو ان ممالک کے برابر لاتا ہے جہاں یہ ویکسین پہلے ہی معمول کے حفاظتی ٹیکوں میں شامل ہے، جیسے جرمنی، کینیڈا، آسٹریلیا اور امریکہ۔ پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ اس ویکسین کے استعمال سے شنگلز کے کیسز بڑھ سکتے ہیں لیکن امریکہ کی ایک طویل المدتی تحقیق نے اس تصور کو غلط ثابت کردیا ہے۔ نومبر 2023 میں جے سی وی آئی یعنی جوائنٹ کمیٹی آن ویکسینیشن اینڈ امیونائزیشن نے تجویز دی تھی کہ تمام بچوں کو ایم ایم آر وی ویکسین دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ بڑے بچوں کے لیے عارضی طور پر ویکسین پروگرام چلانے کی سفارش بھی کی گئی تاکہ وہ بچے بھی شامل ہوسکیں جو اس پروگرام سے رہ جائیں۔

حالیہ اعداد و شمار نے یہ بھی ظاہر کیا کہ انگلینڈ میں 2024-25 کے دوران کسی بھی بڑے بچپن کے حفاظتی ٹیکے کی کوریج 95 فیصد کے ہدف تک نہیں پہنچی۔ صرف 91.9 فیصد پانچ سالہ بچوں کو ایم ایم آر ویکسین کی پہلی خوراک ملی، جو گزشتہ برس کے برابر اور 2010-11 کے بعد سب سے کم شرح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ