ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے خبردار کیا ہے کہ بھارت سے آئندہ دنوں میں 70 ہزار کیوسک سے زائد پانی آنے کا خدشہ ہے اور صورتِ حال مزید بگڑ سکتی ہے۔
🚨 India opens all gates of Salal Dam. Flood warning in river Chennab issued again in Pakistan in next 24-36 hours. pic.twitter.com/8nKckhbn5k
— South Asia Index (@SouthAsiaIndex) August 30, 2025
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے مادھوپور ہیڈورکس ٹوٹنے کے باعث مزید پانی پاکستان کی طرف آ رہا ہے۔
لاہور فی الحال سیلاب کے خطرے سے محفوظ ہے تاہم قصور اور ملتان کے اضلاع کے لیے الرٹ جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ جھنگ شہر کو بچانے کے لیے بند توڑنا پڑا جبکہ ہیڈ اسلام کے لیے بھی اگلے 24 گھنٹوں میں خطرات موجود ہیں۔
سیلابی صورتحال میں بےاحتیاطی جان لیواثابت ہوسکتی ہے۔ سیلاب اور بارشوں کا پانی بپھر کر ایک خوفناک قاتل کی صورت اختیار کر جاتا ہے، اس دوران ہماری ذرا سے لاپرواہی کا انتہائی مہلک نتیجہ سامنے آتا ہے۔ عوام الناس احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کی حفاظت کریں۔ pic.twitter.com/MZdc47jAkE
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) July 26, 2025
پی ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت گنڈا سنگھ پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار کیوسک ہے جس کے باعث فوج اور ضلعی انتظامیہ نے 20 دیہات خالی کرائے۔
ہیڈ سلیمانکی پر ایک لاکھ سے زائد کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، جبکہ ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 75 ہزار کیوسک ریکارڈ ہوا ہے۔
پنجاب میں شدید سیلابی صورتحال کے پیش نظر، پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے ضلع قصور کی ضلعی انتظامیہ کو اضافی ریلیف سامان روانہ کر دیا گیا ہے تاکہ ریلیف آپریشن بلا تعطل جاری رہ سکے۔#PDMAPunjab #FloodRelief #Rescue #DisasterManagement #Punjab #StaySafe #Kasur pic.twitter.com/SQGsUK4llq
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) August 30, 2025
ادارے کا کہنا ہے کہ دریائے راوی میں 2 لاکھ 20 ہزار کیوسک کا ریلا پہلے ہی گزر چکا ہے، اس وقت بھی 1 لاکھ 29 ہزار کیوسک پانی موجود ہے۔
بلوکی میں 2 لاکھ 11 ہزار کیوسک اور ننکانہ صاحب سے 20 ہزار کیوسک پانی شامل ہو چکا ہے۔ ہیڈ محمد والا پر 7 لاکھ کیوسک کا ریلا ملتان تک پہنچے گا جہاں شگاف ڈالنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔