مظفرآباد کا ایئرپورٹ، جو کبھی جہازوں کی پرواز اور بورڈنگ اناؤنسمنٹس سے گونجتا تھا، آج ایک نئے انداز میں زندہ ہے۔ اب یہاں مسافروں کے ہجوم کی بجائے سیاحوں کی قہقہے سنائی دیتے ہیں، ڈرون کی بھن بھن اور پیراگلائیڈرز کی رنگین اڑانیں آسمان کو اپنی گرفت میں لیے نظر آتی ہیں۔ یوں یہ ویران پڑا رن وے ایک بار پھر زندگی سے بھر گیا ہے، مگر اس بار ایڈونچر اور سیاحت کے دلکش رنگوں کے ساتھ۔
آسمان کی نیلاہٹ میں پرندوں کی مانند جھولتے گلائیڈرز جب اسی پرانے رن وے پر اترتے ہیں تو ایک نئی تاریخ رقم ہوتی ہے۔ اردگرد کے سرسبز پہاڑ، دریائے نیلم کا بہتا پانی اور کھلا آسمان اس مقام کو ایک منفرد دلکشی عطا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مظفرآباد کا یہ ایئرپورٹ نہ صرف ایک ایڈونچر اسپاٹ ہے بلکہ سیاحوں کے لیے ایک دلکش ’سیلفی پوائنٹ‘ بھی بن چکا ہے۔ مزید جانیے فواد عباسی کی اس رپورٹ میں۔