پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت جو ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار ایک ہی شخص ہے۔
اسلام اباد ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی کو ڈر ہے کہ میں اقتدار میں آکر اس کو کرسی سے ہٹا دوں گا جبکہ میں ایسا کچھ نہیں کروں گا۔
ایک آدمی کے فیصلے ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں
ضمانت منظور ہونے پر ردِعمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم کی طرف سے عدلیہ کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہے لیکن باہر جنگل کا قانون ہے۔
انہوں نے ضمانت ملنے کے باجود اپنی گرفتاری کا خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی فیصلے کررہا اور وہ ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے، مجھے اعتماد ہی نہیں کہ باہر نکلوں گا تو کیا ہوگا اور لگتا ہے کہ یہ مجھے پھر گرفتار کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک آدمی جتنا اس ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے اتنا دشمن بھی نہیں پہنچا سکا۔
فوج جب گرفتار کرکے لے جائے گی اور اس کا ردِعمل آئے گا تو ذمہ دار میں ہوں گا؟
عمران خان نے کہا کہ ’مجھے دوبارہ گرفتار کریں گے اور اس کا ردِعمل آئے گا پھر اس کا ذمہ دار مجھے ٹھہرائیں گے۔ میں کیسے اس کا ذمہ دار ہوسکتا ہوں؟ جب آرمی دہشتگرد بناکر مجھے گرفتار کرے گی تو اس کے ردِعمل کا ذمہ دار میں ہوں گا؟ مجھے تو پتہ ہی نہیں کہ ملک میں کیا ہورہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ جب لیڈر کے بغیر ہجوم باہر نکلتا ہے تو وہ کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوتا، ہم نے تاریخی جلسے کیے کبھی کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں ہوا۔ ’میرے کنٹرول میں جلسے ہوتے تھے دھرنے ہوتے تھے۔ میں پہلے خبردار کرتا رہا کہ ملک کو اس طرف نہ لے کر جاؤ کہ سری لنکا بن جائے اور ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائے‘۔
کیا صدرِ مملکت گزشتہ رات کسی کا پیغام لے کر آئے؟
عارف علوی سے رات گئے ہونے والی ملاقات سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ عارف علوی ہمارے صدر ہیں، میرے دوست بھی ہیں اور پارٹی کے رکن ہیں، وہ کسی کا پیغام لے کر نہیں آئے اور نہ ہی کوئی ڈیل ہوئی ہے۔