پاکستانی معیشت کو ایک کمزور معیشت تصور کیا جاتا ہے، ہر آنے والی حکومت اپنے انتخابی جلسے میں اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ حکومتی اخراجات میں کمی لائے گی، اس کے باوجود قومی اسمبلی، چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اراکین، ججز کی ماہانہ تنخواہ لاکھوں روپے میں ہے۔
ان تنخواہوں میں اضافہ بھی ہوتا رہا ہے البتہ وزیراعظم کی تنخواہ ان تمام کی نسبت کم ہے، وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ وزیراعظم کی ماہانہ تنخواہ کتنی ہے اور صدر، وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ، ججز کی تنخواہ وزیراعظم کی تنخواہ سے کتنے گنا زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنیوالوں کی اپنی تنخواہوں میں ہوشربا اضافہ
وزیراعظم کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ ایک ہزار 574 روپے ہے، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے ہے۔ اس طرح چیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ وزیراعظم کی تنخواہ سے 750 فیصد زائد ہے۔
دوسری جانب صدر پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار 550 روپے، اس طرح حساب کیا جائے تو صدرمملکت کی ماہانہ تنخواہ وزیراعظم کی تنخواہ سے 450 فیصد زائد ہے۔
گریڈ 22 کے وفاقی سیکرٹری کی ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475 روپے ہے، جو وزیراعظم کی تنخواہ سے تقریباً 300 فیصد زائد بنتی ہے۔
وفاقی وزرا کی ماہانہ تنخواہ رواں سال 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اس طرح وفاقی وزرا کی ماہانہ تنخواہ وزیراعظم کی تنخواہ سے 260 فیصد زائد ہے۔
مزید پڑھیں:اسپیکر سمیت دیگر پارلیمنٹیرینز کی تنخواہوں میں اضافے کے خلاف خواجہ آصف پھٹ پڑے
اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 4 لاکھ 85 ہزار روپے ہے، جو وزیراعظم کی تنخواہ سے 240 فیصد زائد ہے۔
اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 40 ہزار روپے جو وزیراعظم کی تنخواہ سے 218 فیصد زائد ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا گزشتہ 10 سال کا آڈٹ کرایا جائے، اراکین قومی اسمبلی کا مطالبہ
سیلری سلپ کے مطابق وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 1 لاکھ 7 ہزار280 روپے ہے، اس کے علاوہ مہمانداری الاؤنس 50 ہزار روپے، ایڈہاک ریلیف الاؤنس 21 ہزار456 روپے، ایڈ ہاک الاؤنس 12 ہزار110 روپے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس 10 ہزار 728 روپے ماہانہ دیا جاتا ہے، جبکہ تنخواہ پر 4 ہزار 595 روپے ٹیکس کی کٹوتی ہوتی ہے جس کے بعد وزیراعظم کو ماہانہ ایک لاکھ 96 ہزار 979 روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔