وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر کوئی جواز بنا تو عمران خان کو ضرور گرفتار کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ججز کی جانب سے سہولت کاری نہ ہوتی تو ہم 3 دن میں حالات کنٹرول کر دیتے۔ کل سپریم کورٹ میں جو ہوا آج ہائیکورٹ میں بھی وہی ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔
رانا ثنا اللہ نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کردیا تو اس پر عمل کریں گے، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ ہوا عمران خان کی ایما پر ہوا ہے یہ تو بہت آسان ہے کہ شہروں میں 200 بندے ٹرین کریں جو ہنگامہ آرائی کریں اور کوئی پوچھنے والا ہی نہ ہو۔
انٹرنیٹ سروس کی بندش کے حوالے سے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش 17 مئی تک ہوسکتی ہے مزید دیکھتے ہیں کہ حالات کس طرف جاتے ہیں صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کرینگے۔
انکے مطابق فیصلہ ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ اہم تنصیبات، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں گی۔