حکومتِ پاکستان نے ’معرکۂ حق‘ کی یاد میں 75 روپے کا سکہ جاری کرکے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخ ساز فتح کو امر کردیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے امسال یوم آزادی کے موقع پر 14 اگست 2025 کو مسلح افواج کی بہادری اورآزادی کا جشن منانے کے لیے 75 روپے کے یادگاری سکے کا اجرا کیا ہے۔
سکے کا قطر 30 ملی میٹر، وزن 13.5 گرام ہے جس میں 79 فیصد تانبا، 20 فیصد زنک اور 1 فیصد پیتل شامل ہے۔ سامنے کے حصے میں وسط میں ہلال اور ستارہ اوپر اسلامی جمہوریہ پاکستان، نیچے گندم کی بالیاں اور اجرا کا سال 2025، قیمت ’75‘ اور ’روپیہ‘ دائیں اور بائیں جانب درج ہیں۔
سکے کی پچھلی جانب وسط میں ’معرکۂ حق‘ نیچے 2025 اوپر گولائی میں پاکستان ہمیشہ زندہ باد درج ہے۔ دائیں بائیں 2 فائٹر طیارے، نیچے بحری جہاز اور ملٹی پل راکٹ لانچر نقش ہیں۔
یادگاری سکہ کیا ہے؟
یادگاری سکہ وہ خاص سکہ ہوتا ہے جو کسی قومی ہیرو، عظیم شخصیت، تاریخی واقعے، سالگرہ، یا کسی بڑی قومی و عالمی کامیابی کی یاد میں محدود پیمانے پر جاری کیا جاتا ہے۔ یہ سکے صرف ایک بار مخصوص تعداد میں ڈھالے جاتے ہیں اور حکومت کی ضمانت کے تحت قانونی حیثیت رکھتے ہیں۔
اکثر ممالک یادگاری سکے عوامی استعمال کے لیے جاری کرتے ہیں تاکہ انہیں روزمرہ مالی لین دین میں بھی چلایا جا سکے، جبکہ کچھ ممالک انہیں صرف یادگاری مجموعے (Collection) کے طور پر جاری کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یادگاری سکے اپنی محدود تعداد اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے جمع کرنے والے شوقین افراد کے لیے قیمتی اثاثہ بن جاتے ہیں۔
پاکستان کے یادگاری سکے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یادگاری سکوں کا ڈیزائن براہِ راست مرکزی بینک نہیں بناتا بلکہ یہ ذمہ داری پاکستان ٹکسال (Pakistan Mint) کی ہے، جو 1942 سے لاہور میں قائم ہے۔ یہی ادارہ ملک میں سکے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی میڈلز اور دیگر متعلقہ اشیا بھی ڈھالتا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 22 فروری 1977 کو حکومت نے چاندی اور سونے کے 2 یادگاری سکے جاری کیے، جن کی مالیت بالترتیب 100 اور 500 روپے تھی، یہ سکے وینزویلا میں تیار کیے گئے تھے۔
پاکستان کے پہلے سکوں کا اجرا
پاکستان کی تاریخ میں پہلا سکوں کا سیٹ یکم اپریل 1948 کو جاری کیا گیا تھا۔ اس سیٹ میں 7 سکے شامل تھے جو اُس وقت کے وزیرِ خزانہ غلام محمد نے ایک خصوصی تقریب میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی خدمت میں پیش کیے۔
بعد ازاں، ملک میں مالیاتی نظام کا باقاعدہ آغاز یکم جولائی 1948 کو اُس وقت ہوا جب کراچی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا افتتاح کیا گیا۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ یکم جنوری 1961 کو اعشاری سکے متعارف کرائے گئے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں پرانے سکے جیسے ایک پائی، پیسہ، اکنی، دونی، چونی اور اٹھنی اپنی قانونی حیثیت کھو بیٹھے، اور ان کی جگہ رفتہ رفتہ ایک، 2، 5، 25، 50 پیسے اور ایک روپے کے سکے رائج کیے گئے۔
تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ سکے بھی عملی گردش سے نکلتے گئے اور بالآخر یکم اکتوبر 2014 کو ملک میں اعشاری سکوں کا باضابطہ طور پر خاتمہ کردیا گیا۔
پاکستان کا پہلا یادگاری سکہ
پاکستان میں پہلا یادگاری سکہ 22 دسمبر 1976 کو جاری کیا گیا۔ یہ سکہ بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے صد سالہ یومِ پیدائش (25 دسمبر 1976) کی مناسبت سے جاری ہوا تھا۔
50 پیسے مالیت کے اس سکے کو نکل اور تانبے سے تیار کیا گیا تھا، جبکہ اس پر پہلی مرتبہ قائداعظم کی شبیہ کندہ کی گئی۔ یہ اقدام پاکستان میں یادگاری سکوں کی تاریخ میں اہم سنگِ میل تھا۔
سونے اور چاندی کے پہلے یادگاری سکے
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 22 فروری 1977 کو حکومتِ پاکستان نے سونے اور چاندی کے یادگاری سکے جاری کیے۔ یہ 2 سکے 100 اور 500 روپے مالیت کے تھے جو وینزویلا میں تیار کیے گئے۔
100 روپے مالیت کا سکہ چاندی جبکہ 500 روپے مالیت کا سکہ خالص سونے سے ڈھالا گیا تھا۔ دونوں سکوں پر بانیٔ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کی شبیہ کندہ کی گئی تھی۔ یہ سکے قائدِاعظم کے صد سالہ یومِ پیدائش کے سلسلے میں جاری کیے گئے تھے۔
اسلامی سمٹ مینار کے یادگاری سکے
22 فروری 1974 کو پنجاب اسمبلی لاہور میں عالم اسلام کے سربراہوں کی تاریخی 3 روزہ کانفرنس کا آغاز ہوا، جس میں 37 اسلامی ممالک کے نمائندے شریک ہوئے، جن میں 24 سربراہانِ مملکت تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر 24 فروری 1974 کو اعلان لاہور جاری کیا گیا۔
لاہور کے چیئرنگ کراس مال روڈ پر ’اسلامی سمٹ مینار‘ کی بنیاد کانفرنس کی پہلی سالگرہ پر 22 فروری 1975 کو رکھی گئی۔ مینار کا ڈیزائن ترک آرکیٹیکٹ ویدت دلوکے (Vedat Dalokay) نے تیار کیا، جنہیں فیصل مسجد اسلام آباد کے ڈیزائن کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
کانفرنس کی تیسری سالگرہ اور مینار کے افتتاح کے موقع پر 22 فروری 1977 کو حکومت پاکستان نے 3 یادگاری سکے جاری کیے: تانبے کا سکہ ایک روپیہ، چاندی کا سکہ 100 روپے اور سونے کا سکہ 1000 روپے۔ ہزار روپے مالیت والے سکے پر ایک جانب سمٹ مینار کی شبیہ، سکے کی مالیت اور پہلا کلمہ جبکہ دوسری جانب کانفرنس کا طغرا (logo) کندہ تھا۔
100 روپے مالیت والے یادگاری سکے پر ایک جانب مینار کی شبیہ اور اللہ اکبر کندہ تھا، جبکہ دوسری جانب گولائی میں کلمہ طیبہ اور درمیان میں بسم اللہ الرحمن الرحیم کندہ تھا۔ یہ سکّے تاریخی کانفرنس اور اسلامی سمٹ مینار کی یادگار کے طور پر جاری کیے گئے تھے، اورآج بھی یادگار سکوں کے شوقین افراد کے لیے خصوصی اہمیت رکھتے ہیں۔
پاکستان کا مہنگا ترین، سونے کا یادگاری سکہ
پاکستان میں جنگلی حیات کے تحفظ کے دن کی مناسبت سے 9 مئی 1977 کو 3 یادگاری سکے جاری کیے گئے تھے، جن میں سب سے نمایاں سونے کا 3000 روپے مالیت والا سکہ تھا، جو آج پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین یادگاری سکہ شمار ہوتا ہے۔
100 روپے مالیت کا چاندی کا سکہ: ایک جانب مینار پاکستان، چاند و ستارہ اور 1976 کندہ تھا، جبکہ دوسری جانب قومی پرندہ چکور ایک شاخ پر بیٹھا دکھائی دیتا ہے۔
150 روپے مالیت کا چاندی کا سکہ: ایک جانب مینار پاکستان، چاند و ستارہ اور 1976 کندہ تھا، جبکہ دوسری جانب گھڑیال (fish-eating crocodile) کی شبیہ اور 150 روپے کندہ تھے۔
3000 روپے مالیت کا سونے کا سکہ: ایک جانب مینار پاکستان، چاند و ستارہ اور 1976 کندہ تھا، جبکہ دوسری جانب قومی جانور مارخور کی شبیہ اور 3000 روپے کندہ تھے۔
اس وقت اوپن مارکیٹ میں اس سونے کے سکے کی قیمت قریباً 16 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو اسے نہ صرف تاریخی بلکہ قیمتی حیثیت بھی عطا کرتی ہے۔
شاعرِ مشرق علامہ اقبال کے صد سالہ یوم پیدائش پر یادگاری سکے
پاکستان میں 9 نومبر 1977 کو شاعرِ مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کا صد سالہ یوم پیدائش منایا گیا، اور اس موقع پر حکومت نے 3 یادگاری سکے جاری کیے:
تانبے کا سکہ: مالیت ایک روپیہ، جس پر علامہ اقبال کی شبیہ کندہ تھی۔
چاندی کا سکہ: مالیت 100 روپے، جس پر علامہ اقبال کی شبیہ کندہ تھی۔
سونے کا سکہ: مالیت 500 روپے، جس پر بھی علامہ اقبال کی شبیہ کندہ تھی۔
یہ یادگاری سکے علامہ اقبال کی علمی، ادبی اور فکری خدمات کی یادگار کے طور پر جاری کیے گئے اور آج بھی نایاب مجموعہ جات میں شمار ہوتے ہیں۔
پندرہویں ہجری کے آغاز پر یادگاری سکے
پاکستان میں 5 نومبر 1980 کو پندرہویں ہجری کے آغاز کے موقع پر حکومت نے 2 یادگاری سکے جاری کیے:
تانبے کا سکہ: مالیت 50 پیسے، جس پر ایک جانب چاند ستارہ اورمالیت درج تھی، جبکہ دوسری جانب عربی رسم الخط میں ’الھجرۃ‘ کندہ تھا۔
نکل کا سکہ: مالیت ایک روپیہ، جس پر بھی ایک جانب چاند ستارہ اور مالیت درج تھی اور دوسری جانب ’الھجرۃ‘ لکھا گیا تھا۔
عالمی یومِ خوراک کے موقع پر یادگاری سکہ
پاکستان نے 16 اکتوبر 1982 کو عالمی یومِ خوراک کی مناسبت سے یادگاری سکہ جاری کیا۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے تعاون سے کیا گیا۔ پاکستان زرعی ملک کے طور پر اس دن کی اہمیت اجاگر کرنا چاہتا تھا۔
تانبے اور نکل سے تیار، ایک روپیہ مالیت کے سکے پر ایک جانب چاند ستارہ، حکومت پاکستان، اور ایک روپیہ جبکہ دوسری جانب فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کا لوگو، تاریخ 16 اکتوبر، اور انگریزی میں World Food Day کندہ ہے۔
اقوام متحدہ کے 50 برس مکمل ہونے پر یادگاری سکہ
پاکستان نے 29 جنوری 1996 کو اقوام متحدہ کے 50 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے 5 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
کانسی اور تانبہ سے بنے اس سکے کی ایک جانب چاند ستارہ اور 5 روپے جبکہ دوسری جانب 50 اور اقوام متحدہ کا لوگو (طغرا) کندہ ہے۔
پاکستان کی گولڈن جوبلی کا یادگاری سکہ
پاکستان نے 22 مارچ 1997 کو قیام پاکستان کی 50ویں سالگرہ یعنی گولڈن جوبلی کے موقع پر 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبہ اور نکل سے بنے سکے کی ایک جانب چاند تارہ اور 50 روپے جبکہ دوسری جانب لہراتا پرچم اوراردو میں عبارت: ’پچاس سالہ جشنِ آزادی پاکستان‘ 1997-1947 کندہ ہے۔
سینیٹ آف پاکستان کی سلور جوبلی کا یادگاری سکہ
سینیٹ آف پاکستان کے 25 برس مکمل ہونے پر 13 اگست 1998 کو تانبے اور نکل سے 10 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
اس سکہ کی ایک جانب چاند تارہ، 10 روپے اور پہلی بار ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ درج تھا، جبکہ دوسری جانب سینیٹ آف پاکستان کا طغرا (logo) اور 25 کندہ ہے۔
مادرِ ملت فاطمہ جناح کے صد سالہ یوم پیدائش پر یادگاری سکہ
حکومت پاکستان نے 2003 میں مادر ملت فاطمہ جناح کا سال منایا۔ ان کے صد سالہ یوم پیدائش کے موقع پر 31 جولائی 2003 کو 10 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا گیا، جو تانبے اور نکل سے تیار کیا گیا تھا۔
سکے کی ایک جانب 10 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اوراسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب ’2003 سال مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح‘ اوردرمیان میں چنبیلی کی پنکھڑیاں نقش ہیں۔
بے نظیر بھٹو شہید کی پہلی برسی پر یادگاری سکہ
محترمہ بے نظیر بھٹو کی پہلی برسی کے موقع پر 26 دسمبر 2008 کو 10 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔ یہ سکہ تانبے اور نکل سے تیار کیا گیا تھا۔
سکہ کی ایک جانب 10 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب دخترِ مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی شبیہ اور ’2007-1957‘ کندہ ہے۔
چین کے 60 سالہ جشن آزادی کا یادگاری سکہ
چین کے 60 سالہ جشنِ آزادی پر یکم اکتوبر 2009 کو10 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
تانبے اور نکل سے تیار سکے کی ایک جانب 10 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب ’60 سالہ جشنِ آزادی عوامی جمہوریہ چین‘، پاکستان اور چین کے جھنڈے اور’پاک چین دوستی زندہ باد‘ کندہ ہے۔
پاک چین دوستی کے 60 سال مکمل ہونے پر یادگاری سکہ
2011 کو پاکستان چین دوستی کا سال قرار دیا گیا تھا، جس کی مناسبت سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 21 مئی 2011 کو 20 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار کیے گئے سکے کے ایک رخ پر 20 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر انگریزی میں (2011 YEAR OF PAK-CHINA FRIENDSHIP) کندہ ہے۔ مصافحہ کرتے ہاتھ کا عکس اور 2011-1951 درج ہے۔
لارنس کالج مری کے 150 سال کا یادگاری سکہ
لارنس کالج گھوڑا گلی مری کی ڈیڑھ صدی مکمل ہونے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 20 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ سکہ تانبے اور نکل سے تیار کیا گیا تھا۔
سکے کے ایک رخ پر ’20 روپیہ‘، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ جبکہ دوسرے رخ پر انگریزی میں “150 Years of Lawrence College Ghora Gali, Murree” کندہ تھا۔ کالج کا طغرا (logo) بھی نمایاں ہے۔
پاک بحریہ سبمیرین فورس کی گولڈن جوبلی، یادگاری سکہ
پاک بحریہ کی سبمیرین فورس کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2 جون 2014 کو 25 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ تانبے اور نکل سے تیار کردہ سکے کے ایک رخ پر ’25 روپیہ‘، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ درج تھا۔
دوسرے رخ پر بالائی جانب ’پاکستان نیوی سبمیرین فورس‘، درمیان میں سمندر سے ابھرتی ہوئی آبدوز کی تصویر اور نیچے ’گولڈن جوبلی 1964-2014‘ کندہ ہے۔
پاک چین فرینڈلی ایکسچینج کے سال پر یادگاری سکہ
2015 کو پاکستان اور چین کے درمیان فرینڈلی ایکسچینج کا سال قرار دیا گیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 31 جنوری 2015 کو 20 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار کردہ سکے کے ایک رخ پر ’20 روپیہ‘، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر انگریزی میں ’2015 Pak-China Friendly Exchange Year‘ کندہ تھا اور درمیان میں پاکستان اور چین کے جھنڈے نمایاں ہیں۔
اسلامیہ کالج پشاور کی صد سالہ تقریب پر یادگاری سکہ
اسلامیہ کالج پشاور کے 100 سال مکمل ہونے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 16 مارچ 2015 کو 20 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا تھا۔
تانبے اور نکل سے تیار کردہ سکے پر 20 روپیہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان اور کالج کی عمارت جبکہ دوسرے رخ پر ’Islamia College Peshawar–100 Years of Glory‘ اور 2013-1913 درج ہے۔
عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف میں یادگاری سکہ
ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی عبدالستار ایدھی کی سماجی خدمات کے اعتراف میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 31 مارچ 2017 کو 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار کردہ سکے پر 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر ’عہدِ انسانیت – عبدالستار ایدھی‘، ان کی شبیہ اور 2016-1928 کندہ ہے۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کے اعتراف میں یادگاری سکہ
جذام کے مریضوں کی خدمت کرنے والی مشہور مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 9 مئی 2018 کو50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار سکے پر 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر Dr. Ruth Pfau، ان کی شبیہ اور2017-1929 کندہ ہے۔
سر سید احمد خان کے دو صد سالہ یوم پیدائش پر یادگاری سکہ
سر سید احمد خان کے دو صد سالہ یوم پیدائش (17 اکتوبر 1817) کی مناسبت سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 17 اکتوبر 2018 کو 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار کردہ سکے پر 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر ’Sir Syed Ahmed Khan–200th Birth Anniversary‘ ، ان کی شبیہ اور 2017-1817 کندہ ہے۔
انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر یادگاری سکہ
انسدادِ بدعنوانی کا عالمی دن(International Anti-Corruption Day) ہر سال 9 دسمبر کو منایا جاتا ہے، اس موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 10 دسمبر 2018 کو 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے تیار سکے پر 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسرے رخ پر ’9 December International Anti-Corruption Day‘ اور ہمارا ایمان: کرپشن فری پاکستان کندہ ہے۔
بابا گرو نانک کے 550 ویں یومِ پیدائش پر یادگاری سکہ
سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے 550ویں جنم دن کے موقع پر 12 نومبر 2019 کو 550 روپے مالیت کا تانبے اور نکل سے بنا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
سکے پر ایک جانب ننکانہ صاحب میں واقع گرونانک کی جائے پیدائش گرو دوارہ جنم استھان کا عکس جبکہ دوسری جانب پاکستان، 550 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور 2019-1469 درج ہے۔
پاکستان میں افغان مہاجرین کے 40 برس مکمل، یادگاری سکہ
پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کے 40 سال مکمل ہونے پر 17 فروری 2020 کو اسلام آباد میں کانفرنس کے موقع پر 40 روپے مالیت کا تانبے اور نکل سے بنا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
سکے پر 40 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان درج ہیں، جبکہ دوسری جانب انگریزی میں ’انٹرنیشنل کانفرنس، افغان ریفیوجی ان پاکستان‘ اور درمیان میں 40 برس کندہ کیا گیا ہے۔
پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال کا یادگاری سکہ
پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر 11 جون 2021 کو 70 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔ سکے پر 70 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان درج ہے۔
دوسری جانب انگریزی میں ’پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال‘، درمیان میں چاند تارے کے ساتھ 70، پاکستان چین کے جھنڈے اور 2021-1951 درج ہے۔
نیڈ (NED) یونیورسٹی کراچی کے 100 سال، یادگاری سکہ
نادر شاہ ایڈلجی ڈنشا (NED) یونیورسٹی کراچی کے 100 سال مکمل ہونے پر 13 اگست 2021 کو 100 روپے مالیت کا تانبے اور نکل سے بنا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
سکے پر 100 روپے، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب ’نیڈ یونیورسٹی کی کارکردگی کے 100 سال‘، یونیورسٹی کی عمارت، رہبرِ ترقی و کمال اور 2021-1921 درج ہے۔
پاکستان جرمنی کے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ، یادگاری سکہ
پاکستان اور جرمنی کے درمیان سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ پر 15 اکتوبر 2021 کو 70 روپے مالیت کا تانبے اور نکل سے بنا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
ایک جانب مینارِ پاکستان کی شبیہ، چاند تارہ، گندم کی بالیاں اور 70 روپے جبکہ دوسری جانب برلن کی 18ویں صدی کی یادگار ’برانڈن برگ گیٹ‘ کے ساتھ انگریزی میں’پاکستان اور جرمنی کے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ‘ اور سال 2021-1951 درج ہے۔
یو ای ٹی لاہور کی 100ویں سالگرہ کا یادگاری سکہ
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور کے قیام کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر 15 نومبر 2021 کو 50 روپے مالیت کا تانبے اور نکل سے بنا یادگاری سکہ جاری کیا گیا۔
ایک جانب 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب یونیورسٹی کی شبیہ اور انگریزی میں ’یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور‘ کے ساتھ ’تعلیمی مہارت کے 100 سال‘ اور 2021-1921 درج ہے۔
آبدوز پی این ایس ہنگور کی گولڈن جوبلی، یادگاری سکہ
پاکستان نیوی کی تاریخ میں آبدوز پی این ایس ہنگور کا نام سنہری حروف میں رقم ہے۔ 1971 کی جنگ کے دوران اس آبدوز نے غیر معمولی جرات اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کی بحری طاقت کو زبردست دھچکا پہنچایا۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال 9 دسمبر کو ’یومِ ہنگور‘ منایا جاتا ہے تاکہ اس تاریخی کارنامے کو یاد رکھا جا سکے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 9 دسمبر 2021 کو گولڈن جوبلی کے موقع پر 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ تانبے اور نکل سے بنے سکے کی ایک جانب 50 روپیہ، گندم کی بالیاں، چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان جبکہ دوسری جانب پاک بحریہ کا طغرا (Logo) اور آبدوز ہنگور کی شبیہ نمایاں ہے۔
سینیٹ کی گولڈن جوبلی پر یادگاری سکہ
سینیٹ کے قیام کی گولڈن جوبلی پر 17 مارچ 2023 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ تانبے اور نکل سے بنے سکے پر چاند تارہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان دوسری جانب سینیٹ آف پاکستان کا طغرا (Logo) نہایت خوبصورتی کے ساتھ 50 کے اندر کندہ کیا گیا ہے۔
بالائی حصے میں پاکستان سینیٹ گولڈن جوبلی جبکہ نچلے حصے میں 2023-1973 درج ہے، جو50 سالہ پارلیمانی سفر کی نشاندہی کرتا ہے۔
1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی پر یادگاری سکہ
10 اپریل 1973 کو قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر آئینِ پاکستان منظور کیا تھا۔ آئینِ پاکستان کی گولڈن جوبلی منائی گئی تو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 13 اپریل 2023 کو 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔
تانبے اور نکل سے بنے سکے پر چاند تارہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان، گندم کی بالیاں اور اجرا کا سال 2023 درج ہے۔
سکے کی پچھلی جانب آئین کی کتاب کو انگریزی اسکرپٹ کے ساتھ کندہ کیا گیا ہے۔ اردو میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی اور 2023-1973 درج ہے۔
سی پیک کی 10ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
سی پیک کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر 11 اگست 2023 کو اسٹیٹ بینک نے تانبے اور نکل سے بنا 100 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ سکے کے اگلے رخ پر بڑا ستارہ، ہلال اور پانچ ستاروں کا جھرمٹ جبکہ اوپر انگریزی میں Celebrating 10 Years of CPEC اورنیچے اسلامی جمہوریہ پاکستان درج ہے۔
پچھلے رخ پر بھی ستارہ اور جھرمٹ کے ساتھ اوپر China Pakistan Economic Corridor انگریزی و چینی زبان میں، نیچے پاکستان چین اقتصادی راہداری اردو میں اور سب سے آخر میں انگریزی عبارت From Vision to Reality اور 2023-2013 درج ہے۔
پاکستان، امریکا تعلقات کی 75ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 25 اگست 2023 کو پاکستان اور امریکا کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر 75 روپے کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ اجراء کی تقریب میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد شریک ہوئے۔
سکہ 30 ملی میٹر قطر اور 13.5 گرام وزن کے ساتھ تانبے اور نکل سے تیار کیا گیا ہے۔ اگلے رخ پر پاکستان کا سرکاری نشان، قیمت 75 روپے اور 2022-1947 درج ہیں، جبکہ پچھلے رخ پر امریکا کا قومی نشان The Great Seal اور دونوں ممالک کے تعلقات کی 75ویں سالگرہ کا حوالہ کندہ ہے۔
بابا گرونانک دیو جی کی 555ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان بابا گرو نانک دیو جی کی 555ویں یومِ پیدائش کے موقع پر 55 روپے کا یادگاری سکہ 22 نومبر 2024 کو جاری کیا۔ یہ سکہ 30 ملی میٹر قطر، 13.5 گرام وزن کے ساتھ تانبے اورنِکل سے تیارکیا گیا ہے۔
سکے کے اگلے رخ پر ہلال تارہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان اور 2024 درج ہیں، جبکہ پچھلے رخ پر بابا گرو نانک دیو جی کی یادگار کی تصویر، “555Th Birthday Celebrations” اور 2024-1469درج ہے۔
ایس او ایس (SOS) چلڈرنز ویلجز کی 50ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
ایس او ایس (SOS) چلڈرنز ویلجز پاکستان کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر 50 روپے کا یادگاری سکہ 5 دسمبر 2024 کو جاری کیا۔ یہ سکہ 30 ملی میٹر قطر، 13.5 گرام وزن، تانبے اور نِکل دھات سے لاہورمنٹ میں تیارکیا گیا۔
سکے کے اگلے رخ پر ہلال ستارہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان اور سال 2024 درج ہیں، جبکہ پچھلے رخ پر 50، ایک بالغ اور بچے کی شبیہ اور انگریزی میں “SOS Children’s Villages Pakistan” کندہ ہے۔
نادرا کی 25ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
حکومتِ پاکستان نے نادرا کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر 25 روپے کا یادگاری سکہ 12 فروری 2025 کو جاری کیا۔ سکہ 30 ملی میٹر قطر، 13.5 گرام وزن اور کاپر-نِکل دھات سے تیار کیا گیا ہے جس کے کنارے ریڈڈ (Reeded) ہیں۔
سکے کے اگلے رخ پر ہلال ستارہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان، 25 روپیہ اور 2025 جبکہ پچھلے رخ پر نادرا کا لوگو، “25 Years of Service” اور اردو میں خدمت کے 25 سال کندہ ہیں۔
ملٹری کالج جہلم کی 100ویں سالگرہ پر یادگاری سکہ
ملٹری کالج جہلم کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر 100 روپے کا یادگاری سکہ 25 جولائی 2025 کو جاری کیا گیا۔ سکہ 30 ملی میٹر قطر، 13.5 گرام وزن اور تانبے و نکل سے تیار کیا گیا ہے۔
ہلال اور تارہ، اسلامی جمہوریہ پاکستان، دو گندم کی بالیاں اور اجرا کا سال 2025 کندہ ہے۔ قیمت 100 روپیہ دائیں اور بائیں طرف درج ہے، دوسری جانب (Years of Excellence – Military College Jhelum 100) کندہ ہے۔ وسط میں کالج کا لوگو اور نیچے 2025-1925 درج ہے۔
حکومت پاکستان کی ہدایات پراسٹیٹ بینک آف پاکستان آج تک 46 یادگاری سکے اور 4 کرنسی نوٹ جاری کرچکا ہے، ان میں سونے اور چاندی سے بنائے گئے یادگاری سکے بھی شامل ہیں۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔