امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت نے اب اپنے محصولات صفر کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم یہ اقدام بہت تاخیر سے کیا گیا ہے اور یہ دراصل کئی سال پہلے ہونا چاہیے تھا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر اپنے بیان میں کہا کہ عام تاثر کے برعکس امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی حجم بڑا ہے، بھارت امریکا کو وسیع مقدار میں مصنوعات فروخت کرتا ہے جبکہ امریکا بھارت کو انتہائی محدود سامان بیچتا ہے۔
What few people understand is that we do very little business with India, but they do a tremendous amount of business with us. In other words, they sell us massive amounts of goods, their biggest “client,” but we sell them very little – Until now a totally one sided relationship,…
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) September 1, 2025
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی دوہری پالیسی مہنگی پڑ گئی، امریکا نے 50 فیصد تک ٹیکس لگا دیا
ان کے مطابق کئی دہائیوں سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات یک طرفہ رہے ہیں اور بھارت نے امریکا پر سب سے زیادہ محصولات عائد کیے ہیں، جس کے باعث امریکی کمپنیوں کو بھارتی مارکیٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ صورتِ حال امریکا کے لیے مکمل طور پر نقصان دہ ثابت ہوئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہاکہ بھارت اپنی زیادہ تر توانائی اور فوجی ساز و سامان روس سے خریدتا ہے اور امریکا سے اس کی خریداری نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ محصولات صفر کرنے کی تجویز اب بے وقت ہے، یہ اقدام برسوں پہلے ہونا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ پایا جاتا ہے۔ بھارت کی جانب سے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہ کرنے پر صدر ٹرمپ نے بھارت پر ٹیرف 50 فیصد بڑھا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھین: امریکا کی بھارت کو پھر تنبیہ، روسی تیل کی درآمدات پر ’سنجیدگی‘ دکھانے کا مطالبہ
ٹرمپ وقتاً فوقتاً پاک بھارت کشیدگی میں اپنے ممکنہ کردار کا ذکر کرتے رہے ہیں لیکن بھارت نے ہمیشہ ان کی پیشکش کو رد کیا ہے۔ اسی کشیدہ فضا کے باعث ٹرمپ نے رواں سال طے شدہ بھارت کا دورہ بھی منسوخ کردیا۔














