واٹس ایپ نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اپنی آئی فون آپریٹنگ سسٹم اور میک ایپلی کیشنز میں پائی جانے والی ایک سنگین سیکیورٹی خامی کو درست کر دیا ہے۔
یہ خامی ایک جدید اسپائی ویئر مہم کے دوران سامنے آئی جس میں 3 ماہ کے دوران درجنوں صارفین کو نشانہ بنایا گیا، ماہرین نے اس حملے کو ’انتہائی پیچیدہ‘ قرار دیا ہے اور آئی فون صارفین کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ نے میک صارفین کے لیے نئے فلٹرز متعارف کرا دیے
ماہرین کے مطابق یہ خامی (CVE-2025-55177) ایک ’زیرو کلک‘ بگ تھی، جس کا مطلب ہے کہ متاثرہ افراد کو کسی لنک پر کلک کرنے یا کسی ایکشن کی ضرورت نہیں تھی بلکہ ان کے ڈیوائسز ازخود ہیک ہو سکتے تھے۔
اس خامی کے ذریعے ہیکرز متاثرہ صارفین کے پیغامات اور حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے تھے، واٹس ایپ کے مطابق یہ بگ ایپل ڈیوائسز میں موجود ایک اور خامی (CVE-2025-43300) کے ساتھ مل کر زیادہ خطرناک ثابت ہوئی۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ میں جلد ایک اہم فیچر متعارف ہونے والا ہے
ان دونوں خامیوں کے امتزاج سے ہیکرز کسی بھی مشکوک یا بظاہر محفوظ نظر آنے والے لنکس کے ذریعے میل ویئر یا اسپائی ویئر منتقل کر سکتے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکیورٹی لیب کے سربراہ ڈانچا اوسیرول نے بتایا کہ ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اس حملے کا نشانہ صرف آئی فون نہیں بلکہ اینڈرائیڈ صارفین بھی بنے، جن میں سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ تاہم ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو سکی۔