نیوزی لینڈ میں نایاب پرندوں کو خطرناک برڈ فلو سے بچانے کے لیے دنیا کا پہلا ویکسینیشن پروگرام شروع کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کو خدشہ ہے کہ بہار کے موسمی ہجرتی پرندوں کے ساتھ یہ وائرس ملک میں داخل ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں خصوصاً ان پرندوں کو شدید خطرات لاحق ہیں جن کی تعداد سو سے بھی کم ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم 15 ستمبر سے شروع کرنے کا اعلان
گزشتہ 2 سال سے عالمی سطح پر ایچ 5 این ون برڈ فلو نے لاکھوں پرندوں کو ہلاک کیا ہے اور اب یہ وائرس انٹارکٹیکا تک پھیل چکا ہے۔ نیوزی لینڈ نے اس خطرے کے پیشِ نظر پانچ نایاب ترین پرندوں کی اقسام پر ویکسینیشن آزمائش کی۔ سائنس دانوں نے ان پرندوں کو ایچ فائیو این تھری پولٹری ویکسین کی 2 خوراکیں دیں اور نتائج میں 4 اقسام میں مضبوط اینٹی باڈی ریسپانس دیکھا گیا جو کم از کم 6 ماہ تک برقرار رہا۔
محکمہ تحفظِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین ان پرندوں کے بنیادی افزائشی مراکز اور ان نسلوں کو بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے جو خطرے کے دہانے پر ہیں۔ تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ جنگلی پرندوں کو بڑے پیمانے پر ٹیکے لگانا مشکل ہے اور اس کے لیے محتاط منصوبہ بندی ضروری ہے۔
آسٹریلیا نے بھی خطرے کے پیش نظر 100 ملین آسٹریلوی ڈالر مختص کیے ہیں تاکہ نایاب پرندوں اور جانوروں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس کسی بھی وقت آسٹریلیا یا نیوزی لینڈ پہنچ سکتا ہے کیونکہ اب یہ ہمارے خطے کے گرد موجود ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق ویکسینیشن مکمل حل نہیں مگر یہ نایاب پرندوں کو بچانے کی ایک بڑی امید ہے خاص طور پر اُن نسلوں کے لیے جن کی بقا اب صرف انسانی کوششوں پر منحصر ہے۔