ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مبینہ اغواء اور نقدی چھیننے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس کی جانب سے گرفتار ملزم حسن زاہد کو جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود چوہدری کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران جج نے ملزم سے استفسار کیا:
’بتاؤ، تم نے یہ دھمکیاں اور اغواء کیوں کیا؟‘
ملزم نے عدالت کے روبرو اعتراف کرتے ہوئے کہا:
’سر جی، مجھ سے غلطی ہوگئی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے شادی کا مطالبہ مسترد کرنے پر معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مبینہ اغوا کی کوشش
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے گاڑی، پستول اور نقدی برآمد کرنی ہے، اس لیے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے پولیس کی استدعا جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے ملزم کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ذرائع کے مطابق، ملزم کے خلاف مقدمہ تھانہ شالیمار میں درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو میں لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان حسن زاہد پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں پچھلے 2 سے 3 ماہ سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو ہراساں کرنے پر ملزم حسن زاہد کے خلاف مقدمہ درج
ٹک ٹاکر واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا
’پہلے مجھ سے کہتا تھا کہ مجھ سے شادی کرو۔ میں نے اس کا پروپوزل مسترد کیا لیکن اس کے باوجود وہ میرے پیچھے پڑا رہا۔ اس کے بعد وہ میرے گھر کے باہر آیا۔ میری والدہ گھر پر بیمار پڑی ہوئی ہیں جبکہ میرا بھائی گھر پر نہیں تھا۔ میں نے دروازہ کھولا، باہر گئی تو اس نے مجھ سے کہا کہ میرے ساتھ چلو، اس کے بعد اس نے میرا موبائل کھینچا اور گاڑی میں بیٹھ گیا۔ میں باہر گئی، اور اس سے زبردستی اپنا موبائل واپس لیا۔ پھر اس نے مجھے زبردستی گاڑی میں ڈالا۔ میرے پاس اس چیز کی ریکارڈنگ بھی ہے۔‘
سامعہ حجاب کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے میری ایک دوست ثنا یوسف بھی اسی طرح شادی سے انکار پر ماری جا چکی ہیں۔ میں ثنا نہیں بننا چاہتی۔ میں ان لڑکیوں میں شامل نہیں ہونا چاہتی جو اپنے لیے آواز نہ اٹھا سکیں۔‘
یہ بھی پڑھیے اغوا کرنے والے لڑکے کے ساتھ سامعہ حجاب کے تعلقات کیسے تھے؟ ٹک ٹاکر کا وی نیوز کو انٹرویو
ٹک ٹاکر نے کہا کہ اگر میں قتل کردی جاتی ہوں تو اس کا سبب یہی نوجوان ہوگا۔ لیکن اس سے پہلے میری ہر فرد سے درخواست ہے کہ وہ میرے ساتھ کھڑا ہو جائے۔
سامعہ حجاب نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے مجھ سے اس واقعہ کی مکمل تفصیل حاصل کی ہے، اور رپورٹ لکھی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اسلام آباد پولیس بہت جلد اس بندے کو پکڑ لے گی۔‘
سامعہ نے آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے پر سخت ایکشن لیں کیونکہ مجھ ایسی بہت سی بچیاں ہیں، جو اس قسم کی صورت حال سے گزر رہی ہیں لیکن وہ بول نہیں پا رہی ہیں۔














