خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر کرم میں نامعلوم افراد کی جانب سے مسافر گاڑی پر ہونے والے حملے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لوئر کرم میں مسافر گاڑی پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جس میں 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی پولیس نے تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
حملے میں جاں بحق افراد کی لاشیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، تاہم پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
کرم امن معاہدہ
اس سے قبل جولائی کے مہینے میں ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل نے علاقے میں ایک سالہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
صدہ فرنٹیئر کور قلعہ میں منعقدہ جرگہ میں دونوں فریقین نے معززین کی موجودگی میں ایک سال کے لیے امن معاہدے پر دستخط کر دیے تھے جس میں علاقے کے اہلِ سنت اور توری بنگش قبائل کے نمائندوں ضلعی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے: ضلع کرم میں متحارب فریقین جنگ بندی آمادہ، پائیدار امن کی کوششوں پراتفاق
ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے اس جنگ بندی کو علاقائی استحکام کے لیے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ قبائلی عمائدین نے کوہاٹ معاہدے کی روشنی میں اس امن معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاہدے کی تمام شرائط کو تسلیم کیا گیا۔
اس موقع پر ڈی سی اشفاق خان نے کہا کہ ضلع کرم میں قیام امن علاقائی عمائدین کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے بے پناہ قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، انہوں نے دیرپا امن کے لیے مزید اقدامات کے عزم کا بھی اظہار کیا۔