پاکستان میں امریکی ناظم الامور نیٹالی بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان امریکی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری اور کاروبار بڑھانے کے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے، امریکی کاروباری ادارے پاکستان کے استحکام اور ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، 2050 تک پاکستان دنیا کی 10 سے 15 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی طویل تاریخ ہے، امریکی ناظم الامور
بزنس کونسل فار انٹرنیشنل انڈر اسٹینڈنگ (بی سی آئی یو) کے زیر اہتمام ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے نیٹالی بیکر نے حکومت پاکستان کی کی اقتصادی اصلاحات اور سرمایہ کار دوست ماحول بنانے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکی کاروباری ادارے پاکستان کے استحکام اور ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، اجلاس میں میں امریکا اور پاکستان کے بزنس لیڈرز اور مالیاتی اداروں کے نمائندے بھی شریک تھے۔
امریکی ناظم الامور نے پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جس کی آبادی 25 کروڑ ہے اور ان میں سے 64 فیصد افراد 30 برس سے کم عمر ہیں، جو اسے دنیا کی سب سے بڑی اور کم عمر کنزیومر مارکیٹوں میں شامل کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا پاکستان تجارتی ڈیل! پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جی ڈی پی تقریباً 412 ارب ڈالر ہے اور یہ دنیا میں 38 ویں نمبر پر ہے، تاہم گولڈمین سیکس کے مطابق 2050 تک یہ 3.3 کھرب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے، جس سے پاکستان دنیا کی 10 سے 15 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔
نیٹالی بیکر نے امریکی سرمایہ کاروں کے لیے اہم شعبوں کی نشاندہی بھی کی جن میں کرٹیکل منرلز، آئی ٹی اور کمیونیکیشن، زراعت، توانائی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنے والے اداروں کو مضبوط کررہا ہے، ڈونلڈ بلوم
انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیاں، امریکی مشن پاکستان کی فارن کمرشل سروس ٹیم سے رابطہ کریں اور پاکستانی اداروں کے ساتھ شراکت داری کے مواقع تلاش کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کو استعمال کرتے ہوئے ایسی کاروباری شراکتیں قائم کی جائیں جو دونوں ملکوں کے لیے خوشحالی کا باعث بنیں اور دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کریں۔