امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین میں ہونے والی فوجی پریڈ کو شاندار اور متاثر کن قرار دیتے ہوئے اس موقع پر امریکی کردار کا ذکر نہ ہونے پر شکوہ بھی کردیا۔
وائٹ ہاؤس میں پولینڈ کے صدر کیرول ناروکی کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ بیجنگ میں ہونے والی فوجی پریڈ کی تقریب نہایت خوبصورت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: چین، روس اور شمالی کوریا امریکا کے خلاف سازش کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا الزام
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر شی جن پنگ کی تقریر بھی غور سے سنی، وہ میرے ذاتی دوست ہیں لیکن تقریر میں امریکا کا ذکر ہونا چاہیے تھا کیونکہ چین نے ماضی میں امریکا سے بے پناہ مدد حاصل کی تھی۔
روس سے متعلق گفتگو میں ٹرمپ نے کہاکہ آنے والے ایک یا دو ہفتوں میں یہ بات واضح ہو جائے گی کہ امریکا اور روس کے تعلقات کس حد تک خوشگوار ہیں۔ روسی صدر کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ میں جلد ان سے رابطہ کروں گا۔
ٹرمپ نے مزید کہاکہ میرا مؤقف روسی قیادت اچھی طرح جانتی ہے، صدر پیوٹن بہرحال کوئی نہ کوئی فیصلہ کریں گے، اور اس فیصلے پر ہمارا ردعمل اسی کے مطابق ہوگا، اگر ہمیں اطمینان نہ ہوا تو دنیا ہمارے ردعمل کا مشاہدہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عسکری، سیاسی طاقت کی دوڑ، چین اور امریکا میں سے کون آگے؟
یاد رہے کہ چین نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر عظیم الشان فوجی پریڈ کا اہتمام کیا، جس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان سمیت 26 ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ رہنماؤں نے شرکت کی۔