برطانوی کاسمیٹکس ریٹیلر لش نے غزہ میں بھوک اور انسانی بحران کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے برطانیہ میں اپنی تمام دکانیں، فیکٹریاں اور ویب سائٹ ایک دن کے لیے بند کردیں۔
بدھ کو کمپنی کی ویب سائٹ اور دکانوں کی کھڑکیوں پر یہ اعلان نمایاں کیا گیا کہ ’غزہ کو بھوکا مت مارو، ہم یکجہتی کے طور پر بند ہیں‘ دوسری جانب لندن کی آکسفورڈ اسٹریٹ پر واقع کمپنی کا مرکزی اسپا گوگل میپس پر’عارضی طور پر بند‘ ظاہر ہوتا رہا۔
BREAKING: The cosmetics company Lush has closed its UK shops, website and factories for the day "in solidarity with Gaza".
Sky's @ashnahurynag has more on this story.https://t.co/TC2ROCL7wW
📺 Sky 501, Virgin 602, Freeview 233 and YouTube pic.twitter.com/ptRMrxi5Ti
— Sky News (@SkyNews) September 3, 2025
مقامی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کمپنی کے شریک بانی مارک کانسٹنٹائن نے کہا کہ اس اقدام سے تقریباً 3 لاکھ پاؤنڈز کا نقصان ہوگا۔ تاہم انہوں نے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا یہ بہتر ہوگا کہ ہم منافع کے بجائے غزہ کے لیے خوراک خرید سکیں۔
کمپنی کے بیان میں صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ہمارے کئی صارفین غزہ کی صورتحال پر ویسی ہی تشویش رکھتے ہیں جیسی ہم رکھتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: آئس کریم کمپنی بین اینڈ جیریز کے شریک بانی کا غزہ میں جنگ کیخلاف احتجاج، سینیٹ سے گرفتار
بیان میں برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’قتل و غارت بند کرے، اسرائیل کو اسلحہ فروخت روک دے اور انسانی بحران ختم کرے۔‘
کمپنی نے یہ بھی کہا کہ آج برطانوی حکومت لش سے ایک دن کا ٹیکس ریونیو بھی کھو رہی ہے، تاہم کمپنی اس احتجاجی بندش کے دن بھی ملازمین کو تنخواہ دے رہی ہے۔
لش نے 2024 میں 102 ملین مصنوعات تیار کیں اور اس کی آمدنی 690 ملین پاؤنڈز رہی، کمپنی کے دنیا بھر میں 869 اسٹورز ہیں جن میں سب سے زیادہ برطانیہ میں ہیں۔
کمپنی کا فلسطین کے لیے فنڈ ریزنگ پروڈکٹ ’واٹر میلن سلائس صابن‘ اس کی تاریخ کا سب سے کامیاب پروڈکٹ ثابت ہوا ہے، جس سے حاصل شدہ منافع غزہ اور مغربی کنارے میں بچوں کی ذہنی صحت کی سہولیات پر خرچ کیا جاتا ہے۔
Lush are selling a watermelon soap and all the profits will be used to provide mental health services and trauma counselling to children in Gaza and the West Bank. Well done @LushLtd 👏👏 pic.twitter.com/uSoj7xe3Sa
— Salma (@ablasalma) July 18, 2024
لش ماضی میں بھی مختلف سماجی اور سیاسی مسائل پر موقف اختیار کر چکی ہے، 2018 میں اس نے ’ہیش ٹیگ اسپائی کاپس‘ مہم چلائی تھی تاکہ برطانیہ میں خفیہ پولیس کے مبینہ غلط استعمال کو اجاگر کیا جا سکے۔
کمپنی نے ماحولیاتی مہمات جیسے ’روڈ بلاک‘ اور ’کلیئر دا اسکائیز‘ کو بھی براہِ راست رقوم دیں، تاہم اکتوبر 2023 میں ڈبلن کی ایک دکان پر ’بائیکاٹ اسرائیل‘ کا پوسٹر لگانے کی یہ کہہ کر مخالفت کی تھی کہ یہ کمپنی کے اصول ’سب خوش آمدید‘ کے مطابق نہیں ہے۔