وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورے کے بعد وطن روانہ

جمعرات 4 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے سرکاری دورے کے بعد پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے۔

بیجنگ کے کیپیٹل انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس کی بیجنگ میونسپل کمیٹی کی رکن محترمہ ہین زیرونگ، چین میں تعینات پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔

اپنے دورہ چین کے دوران وزیراعظم نے تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان مملکت کے 25ویں اجلاس اور شنگھائی تعاون تنظیم پلس کے اجلاس میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ، وہ فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی 80 ویں سالگرہ کی تقریبات میں بھی شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب کی ملاقات، نئے کاریڈورز پر ملکر کام کرنے پر اتفاق

وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے صدر و وزیراعظم کے علاوہ روس، ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور تاجکستان کے صدور سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس دوران وزیراعظم نے دوسری چین-پاکستان بزنس ٹو بزنس کانفرنس میں بھی شرکت کی، جہاں دونوں ممالک کے کاروباری شعبے کے نمائندگان نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے امور پر بات چیت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی