برطانوی تخت کے ممکنہ وارث شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن نے بادشاہ چارلس کی صحت کے پیش نظر مستقبل کی ذمہ داریوں کے لیے ایک نیا اور جرات مندانہ حکمتِ عملی منصوبہ نافذ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کنگ چارلس کا اپنی بگڑتی صحت کا اعتراف
بادشاہ چارلس سوم کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ ایسے میں ولی عہد شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ نے شاہی فرائض کو سنبھالنے کی تیاریوں میں تیزی دکھائی ہے۔
ڈیجیٹل حکمت عملی اور میڈیا سے توازن
شاہی جوڑے نے حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے جسے تجزیہ کار ایک نئی حکمت عملی کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔
کینسنگٹن پیلس کے توسط سے جاری کردہ ویڈیوز میں پیشہ ورانہ تدوین، سلو موشن اور جدید انداز کو نمایاں کیا جا رہا ہے جو ان کی ڈیجیٹل موجودگی کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بادشاہ چارلس کے سابق بٹلر گرانٹ ہیروولڈ نے کہا کہ وہ (ولیم اور کیٹ) بہت زیادہ نمایاں ہیں، خاص طور پر آن لائن اور جو ویڈیوز ہم دیکھتے ہیں ان میں جو سلو موشن اور ایڈیٹنگ ہے وہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کو کتنی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: شاہ چارلس کی بہو میگھن مارکل نے اپنے سرکاری نام کا انکشاف کر دیا
انہوں نے مزید کہا کہ یقیناً ان کے پاس ایک ٹیم ہے جو ان کا آن لائن مواد سنبھالتی ہے لیکن جو معلومات عوام تک پہنچائی جا رہی ہے وہ ان کی اپنی مرضی اور حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
میڈیا سے تعلقات میں توازن
ولی عہد اور ان کی اہلیہ نے روایتی شاہی انداز سے ہٹ کر میڈیا سے دو طرفہ تعلق قائم کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے یعنی نہ صرف وہ میڈیا کو معلومات فراہم کرتے ہیں بلکہ اس کے بدلے میں مثبت کوریج بھی حاصل کر رہے ہیں۔
گرانٹ ہیروولڈ کا کہنا تھا کہ وہ کچھ دیتے ہیں، میڈیا ان کا استعمال کرتا ہے اور وہ میڈیا کا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال، شاہی خاندان اور میڈیا کے درمیان تعلقات کافی بہتر دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ حکمتِ عملی اس تناؤ سے مختلف ہے جو شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے میڈیا سے تعلقات میں نظر آتا رہا ہے۔ ولیم اور کیٹ کی موجودہ اپروچ کو مربوط، متوازن اور باوقار قرار دیا جا رہا ہے۔
بادشاہ چارلس کی صحت اور ولیم کی تیاری
شاہی محل سے منسلک ذرائع کے مطابق شہزادہ ولیم نے حالیہ مہینوں میں متعدد سرکاری ذمہ داریاں بادشاہ چارلس کی جگہ انجام دی ہیں۔ یہ اقدامات اس بات کی علامت سمجھے جا رہے ہیں کہ وہ تخت سنبھالنے کی ذمہ داری کے لیے مکمل طور پر تیار ہونا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا شاہ چارلس کے چھوٹے بیٹے ہیری اپنا شاہی کردار دوبارہ حاصل کرلیں گے؟
دوسری جانب بادشاہ چارلس نے حال ہی میں ایک 80 سالہ کینسر کے مریض سے ملاقات کے دوران ہنستے ہوئے کہا کہ 70 سال کی عمر کے بعد کچھ چیزیں ٹھیک سے کام نہیں کرتیں۔ یہ جملہ نہ صرف ان کے مخصوص مزاح کا اظہار تھا بلکہ عوام کو ان کی صحت سے متعلق حقیقت پسندانہ تصویر بھی پیش کرتا ہے۔
جدید شاہی قیادت کی جھلک
شہزادہ ولیم اور کیٹ کی جانب سے اپنائی گئی یہ نئی حکمت عملی نہ صرف ان کے متوقع بادشاہی کردار کی جھلک فراہم کرتی ہے بلکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ شاہی ادارے کو عصری تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: برطانوی ولی عہد ولیم اور شہزادی کیٹ کا نیا گھر، ماہانہ کرایہ کتنا ہے؟
ماہرین کے مطابق اگرچہ چارلس ابھی تخت پر براجمان ہیں لیکن ولیم اور کیٹ کی تیاریاں اس بات کی غمازی کر رہی ہیں کہ برطانیہ کی اگلی شاہی نسل ایک نئی سوچ، نئی توانائی اور جدید حکمت عملی کے ساتھ سامنے آ رہی ہے۔