حکومت پنجاب نے انسانی استعمال کے لیے گندم کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبہ بھر کی فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا برائلر چکن واقعی قوت مدافعت کم کرتا ہے؟
سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکمنامے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ صوبائی حکومت نے یہ اقدام گندم کی ممکنہ قلت کے خدشات کے پیش نظر اٹھایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس اس وقت ایک لاکھ چار ہزار ایک سو چوراسی میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔ سیکرٹری پرائس کنٹرول نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیڈ ملز اس گندم کو مرغیوں کے دانے کی تیاری کے لیے استعمال کرنے والی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:چکن سبزیاں اور دالیں بھی اب مضر صحت
محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ گندم انسانوں کی بنیادی خوراک ہے، جسے آٹے کی تیاری میں ہی استعمال ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں صوبے بھر کی فیڈ ملز پر 30 یوم کے لیے گندم کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ پابندی ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144(6) کے تحت لگائی گئی ہے، اور اس کا اطلاق جمعہ 3 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ حکمنامے کی عوامی آگاہی کے لیے سرکاری گزٹ، اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھرپور تشہیر کی جائے۔