پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان گزشتہ شب اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ ہو کر علیٰ الصباح 3 بجے لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک پہنچے، استقبال کے لیے موجود پی ٹی آئی کارکنان نے ان کی گاڑی کو اپنے حصار میں لے لیا تھا۔ زمان پارک اور ٹھوکر نیاز بیگ کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد جشن منا رہی تھی۔ اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی اور عمران خان کی رہائی پر مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ گھر پہنچنے پر عمران خان کی بہنوں نے ان کا استقبال کیا تھا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹرز جی 11 اور جی 13 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں ہی رکھا گیا تھا تاہم کئی گھنٹے بعد سیکیورٹی کلیئرینس ملنے پر وہ لاہور کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
قبل ازیں فائرنگ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرینس نہ ملنے پر عمران خان کو کئی گھنٹے عدالت میں ہی رکنا پڑا تھا جس پر انہوں نے عوام کو پرامن احتجاج کی کال دی تھی تاہم سیکیورٹی کلیئرینس ملنے کے بعد وہ عدالت سے لاہور کے لیے نکل گئے تھے۔
اس سے پہلے عمران خان نے کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پر امن رہیں راستہ کلیئر ہے اور وہ لاہور کے لیے نکل رہے ہیں۔ انہوں نے راستہ کلیئر کرنے کے لیے انتظامیہ کو 15 منٹ کا الٹی میٹم دے دیا تھا تاہم الٹی میٹم کی مدت گزرنے کے بعد انہوں نے احتجاج کی کال دے دی تھی۔
اس دوران صدر مملکت عارف علوی بھی عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے تھے لیکن وہاں موجود انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صدر مملکت کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
جی 11 اور جی 13 میں فائرنگ کے واقعے کے کچھ ہی دیر بعد عدالت میں بجلی اچانک چلی گئی تھی تاہم تھوڑی ہی دیر بعد بجلی واپس بحال ہو گئی۔ فائرنگ نامعلوم افراد کی طرف سے کی گئی تھی جس کے بعد ایریا میں ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔ اس دوران وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے عمران خان کو حفاظتی تحویل میں لینے کا بھی عندیہ دے دیا تھا۔
۔