ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسٹر آئی لینڈ (رپا نوئی) کے مشہور پتھریلے مجسمے اور 50 سے زائد آثارِ قدیمہ 2080 تک سمندر برد ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آرکنساس اسٹیٹ پارک میں ‘کچرے’ کے مجسمے نصب کیے جانے کی شکایت
نئی تحقیق کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں سے سمندری لہریں بلند ہو رہی ہیں جو ’اہو تونگاریکی‘ جیسے تاریخی پلیٹ فارمز تک پہنچ جائیں گی۔
یہی جزیرہ یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج بھی ہے اور مقامی لوگوں کی ثقافتی شناخت اور سیاحت کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بچاؤ کے اقدامات جیسے بریک واٹرز، پلیٹ فارمز کو مضبوط کرنا یا مجسموں کو منتقل کرنا ناگزیر ہوتے جا رہے ہیں، لیکن یہ نہایت مشکل اور مہنگا کام ہوگا۔
اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ نہ صرف سیاحت بلکہ رپا نوئی کے لوگوں کے اجداد سے جڑے روحانی رشتے کے لیے بھی ناقابلِ تلافی نقصان ہوگا۔