مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہر سرینگر کی مشہور و معروف درگاہ حضرت بل میں حالیہ دنوں کی گئی تزئین و آرائش کے بعد لگائی گئی تختی پر اشوکا کی کندہ کاری کی گئی جسے توڑنے پر وادی میں شدید تنازع کھڑا ہوگیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں چند افراد کو تختی پر کندہ اشوکا کے نشان کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی عوام اور مذہبی رہنماؤں نے اس اقدام پر سخت اعتراض کیا کہ مسلمانوں کے کسی مذہبی مقام کے اندر اس قسم کی تصاویر یا اشکال کی نمائش اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
حضرت بل درگاہ، جہاں روایت کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا موئے مبارک محفوظ ہے، کے عقیدت مندوں نے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس نے مقدس مقام کے اندر قومی نشان کندہ کر کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔
یہ تختی وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی جانب سے افتتاح کے موقع پر لگائی گئی تھی جو عوامی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے فوری ردعمل کے بعد تنازع کی زد میں آ گئی۔
جمعہ کے روز کچھ افراد نے تختی توڑ کر اس پر کندہ قومی نشان کو ہٹا دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس واقعے کی مذمت کی جبکہ نیشنل کانفرنس (این سی) نے تختی پر قومی نشان لگانے کو عوام کے مذہبی جذبات پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔