بھارت کی آبی دہشتگردی جاری ہے، اور مزید پانی چھوڑنے کے بعد دریائے چناب اور ستلج میں شدید سیلابی کیفیت کے باعث پانی جلالپور پیر والا کی بستیوں میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے۔
ملتان کی تحصیل جلالپور پیر والا میں پانی داخل ہونے کے بعد شہریوں کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، جب کہ پولیس نے اس حوالے سے مساجد سے اعلانات بھی شروع کر دیے ہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے مدد کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا ہے۔
جلال پور پیرا والا میں سیلاب کا شدید خدشہ! پولیس نے علاقہ خالی کروانے کے لیے مساجد میں اعلان شروع کر دیے pic.twitter.com/8B10BHnGGX
— WE News (@WENewsPk) September 7, 2025
یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ: گڈو بیراج پر آج بڑے سیلابی ریلے کی آمد متوقع، آبادی کو انخلا کی ہدایت
ریسکیو 1122 کی مزید ٹیمیں علاقے میں روانہ کر دی گئی ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاسکے، جب کہ مقامی ریسکیو اہلکار پہلے ہی انخلا کا عمل شروع کرچکے ہیں۔
گزشتہ روز جلالپور پیر والا میں سیلاب متاثرین کی کشتی الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ حادثہ مقامی افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے دوران پیش آیا، جب کہ کشتی میں زیادہ تر خواتین اور بچے سوار تھے۔ تیز بہاؤ کے باعث کشتی الٹ گئی اور پانی کی گہرائی 15 سے 20 فٹ تک ریکارڈ کی گئی۔
ریسکیو آپریشن کے دوران 4 لاشیں نکال لی گئیں اور متعدد افراد کو بحفاظت بچا لیا گیا، تاہم ایک بچے کی تلاش تاحال جاری ہے۔
بھارت کی جانب سے مزید پانی کا اخراج
بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا ہے جس کے باعث پاکستان میں مزید شدید سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے حکومتِ پاکستان کو ہریکے اور فیروزپور کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کیا ہے۔
وارننگ برائے پنجند، گڈوو، اربن فلڈنگ، فلیش فلڈنگ اور اگلے 24 گھنٹوں کے لیے دریاؤں کے اہم مقامات پر متوقع پانی کی آمد اور سیلابی سطح کی پیشنگوئی۔@GovtofPakistan @GovtofPunjabPK @ndmapk @sindhinfodepart @pdmasindhpk @PdmapunjabO @PMOAJK #FFD #Urbanflooding #Flashflooding pic.twitter.com/oQ66KGNY9T
— FFDLahore (@ffdlhr) September 7, 2025
وزارت آبی وسائل نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام محکمے الرٹ رہیں اور متاثرہ آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے سمیت ضروری اقدامات کریں۔
شہری ریسکیو اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں، کمشنر عامر کریم
کمشنر عامر کریم خان نے تحصیل جلال پور پیر والا کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں اور انخلا کے عمل کا جائزہ لیا۔
کمشنر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ریسکیو اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور وقت پر محفوظ مقامات پر منتقل ہوں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
’حکومت پنجاب کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے قائم کیے گئے کیمپس میں تین وقت کا کھانا، بچوں کے لیے دودھ اور جوس کے ساتھ ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔‘
کمشنر عامر کریم خان نے بتایا کہ متاثرین کے لیے ادویات اور دیگر روزمرہ کا سامان بھی دستیاب ہے، اور حکومتی ٹیمیں دن رات ریلیف آپریشن میں مصروف عمل ہیں تاکہ سیلاب متاثرین کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔
پی ڈی ایم اے کی وارننگ
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور کے مقامات پر صبح 8 بجے رپورٹ ہونے والی طغیانی ذیلی اضلاع کو متاثر کرے گی۔
الرٹ میں ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ارلی وارننگ سسٹم کو فعال بنائیں، پشتوں کو مضبوط کریں، ریسکیو کو الرٹ پر رکھیں اور غذائی اجناس کی فراہمی یقینی بنائیں۔
پنجاب میں 41 لاکھ افراد متاثر
پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے 25 اضلاع میں 4 ہزار 100 دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد 41 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
جلال پور پیر والا کے عوام سے التماس ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور جب تک حکومت کی جانب سے گرین سگنل نہیں مل جاتا، سیلاب زدہ علاقوں میں واپس مت جائیں۔ یہ آپ کے جان اور مال کی حفاظت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ شکریہ۔ pic.twitter.com/cX1qnZdUOB
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) September 7, 2025
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ اب تک 56 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 425 ریلیف کیمپس اور 500 میڈیکل کیمپس قائم کیے جاچکے ہیں۔
تقریباً 20 لاکھ سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جب کہ 15 لاکھ سے زائد مویشی بھی نکالے جاچکے ہیں۔
ملتان میں سیلابی ریلے کی تیاری
ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حمید سندھو کے مطابق ہیڈ تریموں سے آنے والے 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک پانی کا ریلا 36 گھنٹوں میں ملتان پہنچے گا۔
دریائے ستلج، ہریکے اور فیروز پور کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب — نشیبی علاقوں میں پانی کی سطح متاثر ہوگی، ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت۔#FloodAlert #PDMA #Punjab #DisasterManagement #StaySafe pic.twitter.com/NqSRX9BbCO
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) September 7, 2025
ان کے مطابق ہیڈ محمد والا اور شیرشاہ فلڈ بند پر پانی کی سطح میں کمی آئی ہے لیکن ریلا پہنچنے کے بعد دوبارہ دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیڈ محمد والا پر پہنچتے پہنچتے پانی کے بہاؤ میں کچھ کمی واقع ہوگی۔
گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ پنجند 24 گھنٹوں میں اپنی گنجائش (6 لاکھ کیوسک سے زائد) پر پہنچ جائے گا، جس کے بعد پانی دریائے سندھ میں شامل ہوگا۔
ان کے مطابق یہ ریلا تین دن بعد راجن پور اور رحیم یار خان سے گزرتا ہوا سندھ میں گڈو بیراج تک پہنچے گا، جہاں بہاؤ 7 لاکھ 50 ہزار سے 8 لاکھ کیوسک تک ہوسکتا ہے۔
فیصل آباد میں موسلا دھار بارش کے باعث سڑکیں زیر آب
فیصل آباد میں موسلادھار بارش کے باعث شہر کی مختلف سڑکیں اور گلیاں پانی میں ڈوب گئیں، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سول لائن، اسلام نگر اور ملت چوک سمیت کئی مقامات پر تین فٹ تک پانی کھڑا ہوگیا جبکہ ہجویری ٹاؤن، غلام محمد آباد اور مدینہ ٹاؤن کے نشیبی علاقوں میں بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش سول لائن اور گلستان کالونی میں 124 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ غلام محمد آباد میں 67 ملی میٹر اور مدینہ ٹاؤن و پیپلز کالونی میں 69 ملی میٹر بارش ہوئی۔
فیصل آباد میں موسلادھار بارش کے بعد شہر کی سڑکیں اور گلیاں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں#FloodAlert #Flood #FloodsInPakistan #Floods #FloodRelief #Flood2025
— Knowledge Hub (@Gullraiz11) September 7, 2025
شدید بارش کے بعد شہر کے مختلف حصوں میں ٹریفک جام رہا اور شہری گھنٹوں تک پھنسے رہے۔ دوسری جانب ملتان، خانیوال اور بورے والا میں بھی بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے، جہاں مقامی انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کے انتظامات تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سندھ میں بڑے سیلابی ریلے کا خدشہ
پنجاب سے آنے والا ریلا آئندہ چند گھنٹوں میں سندھ میں داخل ہوگا۔ محکمہ آبپاشی سندھ نے بتایا کہ گڈو بیراج پر پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے، کچے کے کئی دیہات پہلے ہی زیر آب آچکے ہیں۔
61 ہزار افراد اور ڈھائی لاکھ مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ روہڑی میں ایمرجنسی ہسپتال قائم کردیا گیا ہے جبکہ کشمور اور گھوٹکی میں بھی پشتوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔
7 تا10 ستمبر تک جنوب مشرقی سندھ کے بعض مقامات پر انتہائی شدید بارشوں کا امکان،جسکے باعث نچلے ساحلی اضلاع میں شہری سیلاب کا خدشہ ہے۔بارشوں کیوجہ سے کیرتھر رینجز، بلوچستان میں لسبیلہ اور خضدار کے ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔کوہ سیلمان اور جنوبی پنجاب میں چند مقامات پر بارشیں pic.twitter.com/g6LqejcxEl
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) September 7, 2025
پی ڈی ایم اے سندھ کے اقدامات
پی ڈی ایم اے سندھ کے مطابق ممکنہ سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی سامان اور تکنیکی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر کو 4 جدید ترک ساختہ ڈی واٹرنگ پمپ فراہم کیے گئے ہیں تاکہ بروقت نکاسی آب یقینی بنائی جاسکے۔
سیالکوٹ میں اسکول بند
ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ نے اعلان کیا ہے کہ تحصیل ڈسکہ، پسرور اور سمبڑیال کے 80 سرکاری اسکول 8 سے 10 ستمبر تک بند رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ستلج میں مزید سیلابی ریلا چھوڑ دیا، دریاؤں میں پانی کی سطح میں خطرناک اضافہ
فیصلہ سیلابی پانی کے سبب حفاظتی نقطہ نظر سے کیا گیا ہے تاکہ بچوں کی جان و صحت محفوظ رہ سکے۔