کیلیفورنیا میں ایک خاتون پر اپنے کتے کو ووٹ کے لیے رجسٹر کرنے اور اس کے نام پر 2 انتخابات میں بیلٹ کاسٹ کرنے کے الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔
اورنج کاؤنٹی اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق لارا لی یوریکس نے 2024 میں اپنے اس اقدام کی خود اطلاع دی تھی اور اب ان پر 5 سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں۔ اگر تمام الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں 6 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ترکیہ: قربانی کے جانور ذبح کرنے کے دوران 14 ہزار افراد زخمی
بیان کے مطابق یوریکس نے اپنے کتے مایا جین یوریکس کے نام سے 2021 کے گورنری ریکال الیکشن میں بذریعہ میل بیلٹ ووٹ ڈالا جو گنا گیا۔ 2022 کے پرائمری الیکشن میں دوبارہ کوشش کی گئی لیکن وہ بیلٹ مسترد کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں یوریکس نے سوشل میڈیا پر مایا کی تصویر ‘آئی ووٹڈ’ اسٹیکر کے ساتھ شیئر کی تھی۔ 2 سال بعد انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کتے کے ٹیگ کے ساتھ بیلٹ دکھاتے ہوئے لکھا کہ ‘مایا اب بھی اپنا بیلٹ وصول کر رہی ہے’، حالانکہ کتا اس وقت تک مر چکا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ’ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن جیتیں گے‘ دریائی گھوڑے کی پیشگوئی درست ثابت
کیلیفورنیا میں ووٹر رجسٹریشن یا ووٹ ڈالنے کے لیے شناختی کارڈ لازمی نہیں تاہم وفاقی انتخابات میں پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں کے لیے شناخت دکھانا ضروری ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ میل اِن ووٹنگ انتخابی دھاندلی کو جنم دیتی ہے اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات سے پہلے اس پر پابندی لگا دیں گے۔ ان کے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کو روکنے کے لیے کیلیفورنیا سمیت 19 ریاستوں نے مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔