وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی کمپنیوں کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی ہے، جس میں اہم معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کردیے گئے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق ابتدائی مرحلے میں پاکستان میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان امریکا کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
امریکی وفد نے پاکستان میں کان کنی کے شعبے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیا۔ وفد کو پاکستان کے تانبے، سونے اور دیگر قیمتی معدنیات کے وسیع ذخائر سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران 2 اہم ایم او یوز پر دستخط ہوئے جن میں معدنیات کی ترقی و پروسیسنگ اور لاجسٹکس کے شعبے میں تعاون شامل ہے۔
فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اور امریکی کمپنی کے درمیان کریٹیکل منرلز کے حوالے سے تاریخی معاہدہ طے پایا، جس کے ابتدائی مرحلے میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا۔
اس معاہدے کے تحت پاکستان سے اینٹیمونی، تانبا، سونا، ٹنگسٹن اور دیگر قیمتی معدنیات برآمد کی جائیں گی جبکہ امریکی کمپنی ملک میں ایک جدید پولی میٹلک ریفائنری قائم کرے گی، جو ٹیکنالوجی کی منتقلی، روزگار کے مواقع اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گی۔
اسی طرح، نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن اور امریکی کمپنی کے درمیان بھی لاجسٹکس اور تعمیرات کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ امریکی کمپنی پاکستان میں طویل مدتی شراکت داری کے خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان امریکا تعلقات کو پاک چین دوستی کے تناظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
وفد کے دورے اور معاہدوں کو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دور کی شروعات قرار دیا جا رہا ہے، جو ملک کے معدنی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں نمایاں ترقی کا باعث بنے گا۔