جاپانی شہنشاہ نرُوہیتو کے بھتیجے اور ولی عہد فُمہیتو کے صاحبزادے شہزادہ ہیساہیتو 19 برس کی عمر میں بلوغت کو پہنچ گئے ہیں، یہ جاپانی شاہی خاندان میں گزشتہ 40 برسوں میں کسی مرد رکن کے سن بلوغت تک پہنچنے کا پہلا موقع ہے۔
ہفتے کے روز شہزادے نے ایک خصوصی تقریب میں عمرِ بلوغت کا تاج حاصل کیا، جو ریشمی سیاہ کپڑے اور روغنی کاریگری سے تیار کیا گیا تھا اور جسے شاہی خاندان میں جوانی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی شہروں پر افریقی ’قبضے‘ کی افواہیں، عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا
شہزادہ ہیساہیتو نے تقریب کے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عہدِ شباب کی اس تقریب میں تاج عطا کرنے پر آپ سب کا بہت شکریہ۔ ’میں بالغ رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ رہوں گا اور اپنے فرائض ادا کروں گا۔‘
#Japan’s #princehisahito, second in line to the #ChrysanthemumThrone, attends the coming-of-age ceremony, becoming the first male member of Japan's imperial family to undergo the rites in around 40 years. pic.twitter.com/ZkPpZQe2Oa
— ShanghaiEye🚀official (@ShanghaiEye) September 7, 2025
ولی عہد کی صف میں مقام
شہزادہ ہیساہیتو کی پیدائش 6 ستمبر 2006 کو ٹوکیو کے علاقے مِناتو میں ہوئی، وہ ولی عہد فُمہیتو اور ولی عہدہ شہزادی کیکو کے سب سے چھوٹے بچے اور اکلوتے بیٹے ہیں، شہنشاہ نرُوہیتو کے بھتیجے ہونے کے ساتھ ساتھ وہ اپنے والد کے بعد تختِ کرائیزینتھم کے دوسرے امیدوار ہیں۔
موجودہ شاہی خاندان کے 16 بالغ ارکان میں ہیساہیتو سب سے کم عمر ہیں، ان کے بعد تخت کے امیدوار صرف ان کے والد اور پرنس ہیتاچی ہیں، پرنس ہیتاچی سابق شہنشاہ اکِیہیتو کے بھائی ہیں اور اس وقت 89 برس کے ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: جاپانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا اعلان، ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا
تعلیم اور مشاغل
شہزادہ ہیساہیتو نے 2010 میں اوچانومیزو یونیورسٹی کنڈرگارٹن میں تعلیم کا آغاز کیا اور پھر 2013 میں یونیورسٹی ایلیمنٹری اسکول میں داخل ہوئے، وہ شاہی خاندان کے پہلے فرد ہیں جنہوں نے روایتی گاکُشوئین اسکول کے بجائے کسی اور ادارے میں تعلیم حاصل کی۔

فی الحال وہ یونیورسٹی آف تسُکوبا کے اسکول آف لائف اینڈ انوائرمنٹل سائنسز میں زیرِ تعلیم ہیں، مارچ 2021 میں انہوں نے بچوں کے ایک غیر افسانوی تحریری مقابلے میں دوسرا انعام حاصل کیا، تاہم فروری 2022 میں ایک تحریر پر ان پر سرقے کا الزام بھی عائد ہوا۔
شہزادہ ہیساہیتو کو ڈریگن فلائی پرنس بھی کہا جاتا ہے کیونکہ انہیں ان حشرات سے خاص لگاؤ ہے، انہوں نے ٹوکیو کے اپنے اکاساکا محل میں ڈریگن فلائز پر ایک سائنسی سروے پر تحقیقی مقالہ بھی شریک تحریر کیا، اس کے علاوہ وہ بیڈمنٹن کھیلنے کے شوقین ہیں۔
دلچسپ حقیقت
اگرچہ شہنشاہ نرُوہیتو کی ایک بیٹی، شہزادی آئیکو موجود ہیں، مگر جاپان کے 19ویں صدی کے مردانہ جانشینی کے قوانین کے تحت خواتین تخت پر نہیں بیٹھ سکتیں، اسی لیے شاہی جانشینی کی امیدیں شہزادہ ہیساہیتو سے وابستہ ہیں۔













