مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینیٹ ضمنی انتخاب سے راہ فرار اختیار کی ہے بائیکاٹ نہیں کیا، یہ ان کا عمومی رویہ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے ممبران میں عدم اعتماد ہے، اگر ووٹنگ میں حصہ لیتے تو ان کے اپنے 10 سے 12 ممبران مجھے ووٹ ڈالتے، ان ممبران نے خود مجھ سے رابطہ کیا اور میں نے شکریے کے ساتھ انہیں منع کرکے کہا کہ اپنا ووٹ اپنے امیدوار کو ڈالیں۔
یہ بھی پڑھیے: ضمنی انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے انٹرویوز، اہم امور پر مشاورت
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ موجودہ سیاسی ماحول کی وجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے پالیسی کے طور پر لعن طعن کے کلچر کو اپنایا اور اپنے سیاسی کارکنوں کو تربیت دی کہ مخالفین کو چور کہیں، نعرہ لگائیں اور گالیاں دیں۔
عمران خان کا غیر سیاسی اور غیر جمہوری رویہ بدستور جاری ہے۔ جب وہ حکومت میں تھے تو اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں تھے۔ ایسے موقع پر جب ملک پر حملے کا خطرہ تھا، اور وہ خود کہہ رہے تھے کہ ‘مودی کل سے میرا فون نہیں سن رہا، پتہ نہیں آج شام کو کیا کر دے۔ اُس وقت بھی وہ اپوزیشن سے… pic.twitter.com/a65qrjsxQW
— WE News (@WENewsPk) September 9, 2025
انہوں نے کہا کہ جب یہ جب حکومت میں تھے تو اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں تھے، جب انڈیا نے حملہ کیا تھا تب بھی ہمارے ساتھ بات کرنے کو روادار نہیں تھے، اب معرکہ حق میں ہم سرخرو ہوئے، اور وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان میں ان کی سیٹوں پر جاکر بات چیت کی دعوت دی۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور ہائیکورٹ: سینیٹ انتخابات کی پولنگ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کے ساتھ کلٹ میں کچھ لوگ ہیں جو اس ملک میں سیاسی کلچر نہیں چاہتے، وہ ملک کے دفاع کے ذمہ دار ادارے سے ایسی صورتحال چاہتے ہیں جس سے ملک اپنا وجود بھی برقرار نہیں رکھ سکتا۔ ان کا رویہ سیاسی نہیں، یہ صرف فتنا اور فساد چاہتے ہیں۔
موجودہ روش کے بانی، بانیِ پی ٹی آئی ہیں۔ عمران خان دنیا کی تاریخ میں پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے بطورِ لیڈر بدزبان لہجے اور “اوئے توئے” کے کلچر کو اپنایا۔ پی ٹی آئی نے پالیسی کے تحت بدزبانی کو اپنایا، “اوئے توئے” اور لعن طعن کے کلچر کو فروغ دیا۔ اپنے کارکنوں کو تعلیم دی کہ وہ مخالفین… pic.twitter.com/PaeKf9NUy9
— WE News (@WENewsPk) September 9, 2025
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کو الیکشن کمیشن نے 28 جولائی کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے ضمنی سینیٹ انتخاب کی پولنگ روکنے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ درخواست پی ٹی آئی کے رہنما اعجاز چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی تھی جن کی جانب سے بیرسٹر تیمور ملک اور رانا مدثر عمر نے دلائل دیے۔













