نیپال میں حالیہ بدعنوانی مخالف مظاہروں کے پیش نظر کٹھمنڈو میں بنگلہ دیشی سفارت خانے نے تمام بنگلہ دیشی شہریوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھروں یا ہوٹلوں میں ہی رہیں اور بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال میں احتجاج شدت اختیار کرگیا، صدر، وزیراعظم کی رہائش گاہیں، پارلیمان نذر آتش، وزیر خزانہ پر تشدد، وزیراعظم مستعفی
بنگلہ دیش میڈیا کے مطابق منگل کو جاری کردہ ایک ہنگامی اعلامیے میں سفارت خانے نے کہا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر نہ صرف نیپال میں موجود شہریوں بلکہ نیپال آنے والے بنگلہ دیشی مسافروں کو بھی فی الحال سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں نیپال میں موجود بنگلہ دیشی شہری درج ذیل نمبروں پر سفارت خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں:
+977 9803872759 / +977 9851128381
سفارت خانے کے مطابق نیپال میں اس وقت بنگلہ دیش کی قومی فٹبال ٹیم کے 36 ارکان اور میرپور کے ڈیفنس سروسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (DSCSC) کے 51 رکنی وفد بھی موجود ہیں جو ایک بیرونی مطالعاتی دورے پر نیپال آئے تھے۔
مزید پڑھیے: نیپال میں ’جنریشن زی‘ تحریک، بھارت کے خطے میں بالادستی کے عزائم بے نقاب
موجودہ حالات کے باعث ان کے روزانہ کے پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں اور یہ وفد 12 ستمبر کو ڈھاکہ واپسی کا ارادہ رکھتا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفد روزانہ کی بنیاد پر حالات کا جائزہ لے رہا ہے اور سفارت خانہ مقامی رابطہ کار کے ذریعے ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
نیپال میں سوشل میڈیا پر عائد پابندی ختم
دوسری جانب نیپال میں نوجوان مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد جن میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے حکومت نے سوشل میڈیا پر عائد پابندی واپس لے لی ہے۔
پیر کے روز ہزاروں نوجوان مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس پر دھاوا بول دیا، ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت فیس بک، یوٹیوب سمیت 26 پلیٹ فارمز پر عائد پابندی ہٹائے اور کرپشن کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
نیپالی وزیر اطلاعات پرتھوی سبا گرونگ نے بتایا کہ کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد پابندی ہٹا دی گئی تاکہ ’جنریشن زی‘ کے مطالبات کو سنا جا سکے۔
مزید پڑھیں: نیپال میں پرتشدد مظاہرے جاری، اقوام متحدہ نے تعاون کی پیشکش کردی
مظاہرے اب کٹھمنڈو سے نکل کر دیگر شہروں تک بھی پھیل چکے ہیں جس کے باعث نیپال کی سیکیورٹی صورتحال غیر یقینی بنی ہوئی ہے۔