سپریم کورٹ نے عمران نیازی کو جو ریلیف دیا اس کی مثال نہیں ملتی: رانا ثنااللہ

ہفتہ 13 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران نیازی سیاسی لیڈر نہیں ایک فتنہ ہے۔ احتجاج کے دوران لوگوں کے گھروں پر حملے کیے گئے مگر اس کے باوجود سپریم کورٹ نے اس کو جو ریلیف دیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کا مقصد ملک میں فتنہ، فساد پھیلانا ہے۔ لوگوں کے گھروں پر حملوں کا کہنے والے بتائیں کہ کیا ان کے گھر خلا میں ہیں؟

رانا ثنااللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے حساس مقامات پر حملے کیے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو اسلام آباد میں 12 جگہوں پر احتجاج ہوا اور یہاں 600 سے 700 لوگ موجود تھے۔ پنجاب میں کل 33 مقامات پر احتجاج میں 15 سے 18 ہزار تک لوگوں نے احتجاج کیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں 40 سے 45 ہزار لوگ احتجاج کے لیے باہر آئے جسے عوامی رد عمل نہیں کہا جا سکتا۔ یہ لوگ صرف ٹرینڈ دہشت گرد تھے جن کا مقصد فتنہ فساد پھیلانا تھا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ 11 مئی کو اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تقریباً 7 سے 8 ہزار لوگ احتجاج کے لیے نکلے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کرنے والے وہ لوگ تھے جن کو ایک سال سے تربیت دی جا رہی تھی۔ ان لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی بھی تربیت دی گئی۔

23کروڑ کی آبادی میں صرف چند ہزار لوگ احتجاج کے لیے نکلے

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتا تھا کہ پوری قوم میرے ساتھ ہے جو عوام کے سامنے ہے۔ 23 کروڑ کی آبادی میں سے صرف چند ہزار لوگوں نے احتجاج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج نہیں تھا بلکہ ان لوگوں نے کہیں مویشی منڈی کو لوٹ لیا۔ کہیں پر بینکوں کو بھی لوٹنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے علاوہ جناح ہاؤس لاہور سے ہر چیز کو لوٹ لیا گیا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہنا تھا کہ ایک ایسا شخص جس نے 60 ارب روپے قوم کے لوٹے ہیں اور اس کے ثبوت موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے پیسے برطانیہ میں پکڑے گئے تھے جو پاکستان میں واپس آنے تھے لیکن اس شخص نے کرپشن کی۔ 2 ارب روپے شہزاد اکبر نے بھی ہتھیائے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو 60 ارب روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا جو ریکارڈ پر ہے مگر کارروائی نہیں کرنے دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے مشکل نہیں کہ 4 ہزار لوگوں کو ٹرینڈ کرکے ایسی تربیت دے دے جو ملک میں انتشار برپا کریں بلکہ ٹی ایل پی نے ان سے زیادہ بہتر طریقے سے لوگوں کو تیار کیا ہے مگر ملک کے جمہوری سسٹم میں ان کا کوئی حصہ نہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کی ایما پر لوگوں کے گھر جلائے گئے۔ حساس تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا یہاں تک کے جانوروں کو جلایا گیا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے کا مجرم سپریم کورٹ میں پیش ہوتا ہے تو چیف جسٹس کہتے ہیں کہ ویلکم! آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی اور پھر ایسا ریلیف دیا جاتا ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

عمران خان نے عدالت سے جو مانگا وہی مل گیا

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس جب ملزم کو خوش آمدید کہے تو پھر ہائی کورٹ یا ڈسٹرکٹ کورٹس کی کیا مجال رہ جاتی ہے۔ اس کے بعد جب یہ ہائی کورٹ میں پیش ہوا تو جو مانگا وہی مل گیا۔ یہ اگر کچھ اور بھی کہتے تو وہ ہو جانا تھا۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد جماعت نے پورے ملک میں چند ہزار فسادیوں کو تیار کیا کہ جب عمران خان کو گرفتار کیا جائے تو افرا تفری پھیلانی ہے اور پھر وہی ہوا مگر انصاف دینے والوں نے اس کو ریلیف دیا جو لمحہ فکریہ ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب تفصیلات سامنے آئیں گی تو قوم کو پتہ چلے گا کہ سیاست کی آڑ میں کس طرح دہشت گردی پھیلائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو اس فتنے کا ادراک ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو یہ ملک اور قوم کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا۔

عمران خان نے ہر شہر میں گینگز بنائے ہیں

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہر شہر میں گینگز بنائے ہوئے ہیں جن کا پوری طرح سے محاسبہ کیا جائے گا اور کسی کو بھی نہیں بخشیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والے عناصر کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا اور منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور سرغنے کو بھی جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران ملک میں افرا تفری پھیلانے کے لیے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی مبینہ آڈیوز بھی چلوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp