تیونس کے پانیوں میں غزہ جانے والے فلوٹیلا پر ایک بار پھر ڈرون حملہ، عملہ محفوظ رہا

بدھ 10 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیر کی شب تیونس کی بندرگاہ سیدی بوسعید پر لنگر انداز غزہ جانے والے فلوٹیلا کی ایک کشتی پر اچانک ڈرون حملے سے دھماکا ہوا۔

حملے کے بعد کشتی کے عرشے پر آگ بھڑک اٹھی جسے وہاں سوار مسافروں نے بجھا دیا۔ فلوٹیلا میں شامل ‘فیملی شپ’ نامی یہ جہاز اُن درجنوں کشتیوں میں شامل ہے جو اس وقت تیونس میں موجود ہیں اور غزہ کے لیے روانگی کی تیاری کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے خلیجی جہازوں کا بیڑا روانہ

فلوٹیلا کے ارکان نے کہا ہے کہ اب تک تیونسی پانیوں میں لنگر انداز ان کے دو جہاز ڈرون حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز فلوٹیلا کی ایک اور کشتی کو تیونس کے پانیوں میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم اس پر سوار تمام مسافراورعملہ محفوظ رہا۔

بیان کے مطابق پرتگالی پرچم بردار کشتی کو، جس پر فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی موجود تھی، آگ لگنے سے مین ڈیک اور ذخیرہ گاہ میں نقصان پہنچا۔

تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق تیونس کی نیشنل گارڈ کے ترجمان نے ڈرون حملے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی معائنے میں دھماکے کا منبع کشتی کے اندر سے ظاہر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی تاریخ کا سب سے بڑا مشن، گریٹا تھنبرگ غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے نکل کھڑی ہوئیں

یہ فلوٹیلا ایک بین الاقوامی مہم ہے جو 44 ممالک کے نمائندوں کی حمایت سے عام شہری کشتیوں کے ذریعے غزہ میں انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

فلوٹیلا میں دنیا کی کئی نمایاں شخصیات شریک ہیں، جن میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو شامل ہیں، جب کہ اٹلی کی پارلیمنٹ کے 4 ارکان بھی اس مہم میں شمولیت کے لیے تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp