قطر پر اسرائیلی حملہ، پورے مشرق وسطیٰ کے لیے پیغام، اسپیکر اسرائیلی پارلیمان

بدھ 10 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے  نتیجے میں بڑے دھماکے رونما ہوئے، جن میں فلسطین کی سب سے بڑی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی پوری اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ یہ کارروائی طویل منصوبہ بندی کے بعد کی گئی اور اسے ’انتہائی درست آپریشن‘ قرار دیا۔

اسرائیلی قیادت کے بیانات

کنیسٹ اسپیکر عامر اوہانا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر دھماکے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے عربی زبان میں لکھا:

’یہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک پیغام ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے اسرائیل نے حماس کے کن رہنماؤں کو نشانہ بنایا؟ کون شہید ہوا اور کون زندہ بچ نکلا؟

وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ حملہ ’مکمل طور پر اسرائیل کا خود مختارانہ فیصلہ‘ تھا۔ اگرچہ اسرائیلی میڈیا نے اسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’گرین لائٹ‘ سے جوڑا تھا، تاہم نتن یاہو کے دفتر نے واضح کیا کہ اسرائیل نے یہ کارروائی شروع کی، اسرائیل نے اسے مکمل کیا، اور اسرائیل ہی اس کی پوری ذمہ داری لیتا ہے۔

وزیر خزانہ بیزالیل سموٹریچ نے حملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’دہشتگرد‘ دنیا میں کہیں بھی ہوں، انہیں اسرائیل سے تحفظ نہیں مل سکتا۔

امریکا اور قطر کا ردعمل

امریکا: وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے یہ کارروائی کرنے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی تھی، لیکن واشنگٹن نے اپنے آپ کو اس کارروائی سے بری الذمہ قرار دیا۔

قطر: وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے حملے کو بزدلانہ کارروائی اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ قطر نے واضح کیا کہ یہ اقدام مذاکرات اور امن عمل کے لیے سنگین دھچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے قطر کی دوحا میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

قطر برسوں سے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا مرکز رہا ہے۔ حماس کی جلاوطن قیادت طویل عرصے سے دوحہ میں مقیم ہے۔

حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب صدر ٹرمپ نے حماس کو ’آخری وارننگ‘ دیتے ہوئے ایک سیز فائر معاہدے کی تجویز پیش کی تھی۔ حماس نے اس مسودے کو ’ذلت آمیز دستاویز‘ قرار دیا، تاہم جواب دینے کا عندیہ بھی دیا۔

اوہانا کا پرانا پیغام

یہ پہلا موقع نہیں کہ عامر اوہانا نے ایسا بیان دیا ہو۔ 20 جولائی کو اسرائیل نے یمن کے الحدیدہ بندرگاہ پر حوثی حملوں کے جواب میں کارروائی کی تھی۔ اس وقت بھی اوہانا نے دھماکوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یہی لکھا تھا:

’یہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک پیغام ہے۔‘

دوحا پر حملہ قطر کی سرزمین پر اسرائیل کی پہلی براہِ راست کارروائی ہے۔ اس نے خطے میں جاری سفارتی اور جنگ بندی کی کوششوں پر گہرے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp