عمران خان کا ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ، اہداف حاصل ہوئے یا نہیں؟

ہفتہ 13 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے کے منصوبے ’ ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ ‘ کے پہلے فیز میں 30 جون 2023 تک 125 ارب کے بجٹ سے ملک بھر میں 3 کروڑ 330 درخت لگنا تھے، پراجیکٹ ڈائریکٹر فیض محمد نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف 25 فیصد بجٹ 30 ارب روپے جاری ہونے کے باوجود 60 فیصد یعنی 2 ارب درخت لگا دیے گئے ہیں۔

10 بلین ٹری منصوبہ کیا ہے؟

سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے صوبہ خیبرپختونخوا میں بلین ٹری منصوبہ کامیابی سے مکمل ہونے پر بطور وزیراعظم پاکستان سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کا آغاز 2018 میں کیا۔

منصوبے کے تحت سال 2030 تک ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ملک کے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت کے ایریا میں پودے لگائے جانے ہیں۔ منصوبے کے لیے 50 فیصد رقم وفاق جبکہ باقی 50 فیصد چاروں صوبے دے رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا حصہ وفاق دے رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق منصوبے کی کامیابی سے پاکستان کے اوسط درجہ حرارت میں ایک سے پانچ ڈگری تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

منصوبہ کب تک اور کیسے مکمل ہو گا؟

ٹین بلین ٹری منصوبے کے تین فیز ہیں، پہلے چار سالہ فیز کی مدت 30 جون 2023 ء کو ختم ہو رہی ہے اور اس دوران ساڑھے 3 ارب پودے لگائے جانے تھے جس پر 125 ارب روپے کا بجٹ خرچ ہونا تھا۔ اسی طرح فیز 2 میں 3 ارب 30 کروڑ اور بعد ازاں فیز 3 میں مزید 3 ارب 40 کروڑ درخت لگا کر سال 2030 تک ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے۔

پہلے فیز میں کیا ہوا؟

ٹین بلین ٹری منصوبے کا پہلا مرحلہ 2019 سے 2022 تک تھا تاہم کورونا وبا کی وجہ سے ہونے والی تاخیر کے باعث اب اس پراجیکٹ کو 2023 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر فیض محمد نے وی نیوز کو بتایا کہ حکومت نے اس منصوبے کے لیے اب تک صرف 30 ارب روپے جاری کیے ہیں اور جاری ہونے والی تقریباً تمام رقم خرچ ہو چکی ہے، جبکہ ذرائع نے 3 ارب 30 کروڑ پودے لگانے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ارب پودے لگائے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اگر یہ تعداد درست ہے تو اس کارکردگی کو حوصلہ افزا قرار دیا جاسکتا ہے۔

منصوبے کے پہلے فیز پر نظر ثانی کیوں کی جا رہی ہے؟

پراجیکٹ ڈائریکٹر فیض محمد نے وی نیوز کو بتایا کہ اس پراجیکٹ کو مکمل طور پر ماحول دوست منصوبہ بنانے کے لیے پہلے فیز پر نظر ثانی کی جا رہی ہے اور مقررہ ہدف حاصل کرنے کے لیے اس میں ایک سال کی توسیع کے حصول کے لیے بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ریوائز پراجیکٹ کی منظوری کی صورت میں آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی سے اس منصوبے کے لیے 18 ارب روپے مانگے گئے ہیں تاکہ اس منصوبے کے پہلے فیز کو تیزی سے مکمل کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp