وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ہر صورت میں عوام کو روٹی کی فراہمی کے بحران سے بچائے گی اور اس ضمن میں تمام اقدامات بروقت کیے جائیں گے۔
وزیر نے یہ بات قومی گندم پالیسی پر ہونے والے اہم اجلاس کی صدارت کے دوران کہی، جس میں 2025/26 کی گندم پالیسی اور آئندہ برسوں کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسانوں کو عالمی مارکیٹ کے مطابق مناسب قیمت دی جائے گی تاکہ ان کی معاشی حالت مستحکم رہے اور پیداوار میں اضافہ ممکن ہو۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس، گندم کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
رانا تنویر حسین نے کہا کہ صارفین کے لیے قیمتوں میں استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے جبکہ غریب طبقے کو سبسڈی کے ذریعے ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ گندم کے قومی ذخائر جدید سائلوز میں محفوظ ہوں گے تاکہ موسمی خطرات اور معیار میں کمی سے بچاؤ ممکن ہو۔
انہوں نے سپلائی چین میں بہتری اور گندم کے معیار کی یقین دہانی پر بھی زور دیا اور کہا کہ نئی گندم پالیسی نہ صرف غذائی تحفظ بلکہ کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، گندم چوری کیس کے ملزمان کو ضمانت نہ مل سکی
رانا تنویر حسین نے کہا کہ فورٹیفائیڈ آٹے اور ملٹی گرین فلور کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا تاکہ بچوں اور ماؤں میں غذائی کمی کو دور کیا جا سکے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ قومی گندم پالیسی مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی اور گندم کی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید تحقیق اور بہتر بیج متعارف کرائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پاکستان میں روٹی کے بحران کی نوبت ہرگز نہیں آنے دی جائے گی۔














