مذيعة CNN لرئيس وزراء قطر عن الضربة الإسرائيلية: هل تشعرون بالخيانة؟ شاهد كيف ردhttps://t.co/h76WPngERr pic.twitter.com/p74bRYNdOA
— CNN بالعربية (@cnnarabic) September 10, 2025
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملہ کر کے یرغمالیوں کی رہائی کی آخری امید کو بھی ختم کر دیا۔
قطری ردعمل اور عالمی تشویش
شیخ محمد کا کہنا تھا کہ وہ حملے کے دن صبح یرغمالیوں کے اہل خانہ سے ملے تھے اور ان کی ساری امیدیں قطر کی ثالثی پر تھیں، لیکن اسرائیلی کارروائی نے سب کچھ برباد کر دیا۔
ان کے بقول یہ حملہ صرف قطر ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب قطر اور مصر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں ہلچل،شہباز شریف کی قطر روانگی، یو اے ای صدر بھی پہنچ گئے
قطر نے برسوں سے حماس کی سیاسی قیادت کو دوحہ میں پناہ دے رکھی تھی، جسے امریکی درخواست پر مذاکراتی عمل کا حصہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی کارروائی اور ہلاکتیں
یاد رہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے 5 ارکان مارے گئے جن میں سینیئر رہنما خلیل الحیہ کا بیٹا، ان کے 3 محافظ اور دفتر کا سربراہ شامل تھے۔

حماس کا دعویٰ ہے کہ اعلیٰ قیادت اس حملے میں محفوظ رہی، تاہم اس بارے میں کوئی ثبوت فوری طور پر پیش نہیں کیا گیا۔
امریکا، اسرائیل اور قطر کے درمیان کشیدگی
یہ حملہ ایک امریکی اتحادی ملک کی سرزمین پر کیا گیا، جس پر خلیجی ممالک سمیت دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔
قطر نے سلامتی کونسل کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اسرائیلی کارروائی خطے کے امن کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قطر پر حملہ: برطانوی وزیراعظم اور اسرائیلی صدر کے درمیان ملاقات ’جھڑپ‘ میں بدل گئی
دوسری جانب نیتن یاہو نے حملے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک دہشت گردوں‘‘ کو پناہ دیتے ہیں وہ یا تو انہیں نکالیں یا عدالت کے حوالے کریں، ورنہ اسرائیل خود کارروائی کرے گا۔












