بھارت کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم اگلے ہفتے ٹوکیو میں جیولن تھرو کے سونے کے تمغے کے لیے آمنے سامنے ہوں گے۔ یہ مقابلہ اس برادرانہ رقابت کا تازہ باب ہے جو دونوں ایتھلیٹس کے آبائی ملکوں کے درمیان ایک خونی فوجی تصادم کے بعد کشیدہ ہو چکا ہے۔
ٹوکیو اولمپکس کے چیمپیئن نیرج چوپڑا اور پیرس میں ان کے جانشین ارشد ندیم، ایتھلیٹکس ورلڈ چیمپیئن شپ میں پہلی بار ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔
یہ اس وقت کے بعد کا پہلا ٹاکرا ہے جب مئی میں دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان 4 روزہ جنگ چھڑ گئی تھی، جو 1999 کے بعد سب سے سنگین تصادم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا ایک سال بعد پھر آمنے سامنے، 2 بڑے مقابلے شیڈول
گزشتہ برس جب ندیم نے اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتا اور چوپڑا سلور پر اکتفا کر گئے تو دونوں کے تعلقات کی دوستانہ جھلک سامنے آئی تھی۔
ندیم کی والدہ رضیہ پروین نے کہا تھا کہ جیتنا اور ہارنا کھیل کا حصہ ہے، مگر یہ دونوں بھائیوں جیسے ہیں۔
چوپڑا کی والدہ سروج نے بھی کہا تھا کہ انہیں کچھ سکون ملا کہ اگر ان کا بیٹا ہارا تو جیتنے والا بھی ’ہمارا ہی بچہ‘ ہے۔
مزید پڑھیں: بڑی جیت: اولمپیئن ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
مگر مئی کے فوجی تصادم کے بعد دونوں جانب کے کھلاڑیوں اور نمایاں شخصیات پر دباؤ بڑھ گیا کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ اختیار کریں۔
ٹوکیو میں اپنا عالمی اعزاز کا دفاع کرنے کے تیار، 27 سالہ نیرج چوپڑا کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی بہت قریبی دوست نہیں تھے۔
دوسری جانب 28 سالہ ارشد ندیم نے بھی تعلق کو کم اہمیت دی۔ ’جب وہ جیتا تو میں نے مبارکباد دی، اور جب میں نے گولڈ جیتا تو اس نے بھی ایسا ہی کیا، یہ ریسلنگ کی طرح ہے، ایک جیتتا ہے اور دوسرا ہارتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: ارشد ندیم نے ایک اور گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا، پرانے اعلان کردہ انعامات سے تاحال محروم
ارشد ندیم جولائی میں پنڈلی کی سرجری کے بعد واپسی کر رہے ہیں، وہ ایک کسان خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور پیرس اولمپکس میں 92.97 میٹر کا ریکارڈ تھرو کر کے پاکستان کو 40 برس بعد پہلا سونے کا تمغہ دلا کر راتوں رات ہیرو بن گئے تھے۔
انہوں نے پیرس کے بعد صرف ایک بار مقابلہ کیا ہے، مئی میں جنوبی کوریا میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ جیت کر، جس میں چوپڑا شریک نہیں تھے۔ آخری بار دونوں کا مقابلہ پیرس اولمپکس میں ہوا تھا۔
اپریل میں نیرج چوپڑا نے ارشد ندیم کو اپنے بھارت میں ہونے والے ’نیرج چوپڑا کلاسک‘ میں شرکت کی دعوت دی تھی، مگر ندیم نے تربیتی مصروفیات کے باعث معذرت کر لی تھی۔
مزید پڑھیں: گولڈ میڈل جیتنے پر سعودی سفیر کی ارشد ندیم کو مبارکباد
بعد ازاں اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں 26 ہندو سیاح مارے گئے، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر لگایا اور پھر کشیدگی کے بعد 70 سے زائد افراد دونوں طرف میزائل، ڈرون اور گولہ باری میں جاں بحق ہوئے۔
اس کے بعد نیرج چوپڑا نے اپنی دعوت واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کبھی قریبی دوست نہیں تھے اور موجودہ حالات میں تعلقات پہلے جیسے نہیں رہ سکتے۔ ’مگر جو بھی مجھ سے احترام سے بات کرے گا، میں جواب میں عزت دوں گا۔‘
نیرج چوپڑا ٹوکیواولمپکس کے بعد بھارت کے قومی ہیرو بن چکے ہیں، ان کی دلکش مسکراہٹ اور بدلتے ہیئر اسٹائل نے انہیں کروڑوں روپے کے اشتہاری معاہدے دلوائے۔ انہوں نے 2023 میں بداپیسٹ میں عالمی ٹائیٹل جیتا اور 2025 سیزن کے آغاز پر چیک جیولن لیجنڈ یان زیلزنی کی کوچنگ ٹیم جوائن کی۔
مزید پڑھیں: اولمپیئن ارشد ندیم نے انعامات کی حقیقت بتا دی
مئی میں دوحہ ڈائمنڈ لیگ میں انہوں نے پہلی بار 90 میٹر سے زیادہ تھرو کیا، مگر جرمن حریف جولیان ویبر نے انہیں پیچھے چھوڑدیا، زیورخ ڈائمنڈ لیگ میں بھی ویبر 91.51 میٹر کے ساتھ اول رہے جبکہ چوپڑا 85.01 میٹر کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے۔
ٹوکیو ورلڈ چیمپیئن شپ میں ویبر کے علاوہ 2 بار کے عالمی چیمپیئن اینڈرسن پیٹرز بھی موجود ہوں گے، مردوں کے جیولن تھرو کا فائنل 18 ستمبر کو ہوگا۔