البانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے ایک مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ورچوئل وزیر کو تعینات کردیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ وزیر کوئی انسان نہیں بلکہ کمپیوٹر کوڈ اور پکسلز سے تخلیق کردہ ڈیجیٹل شخصیت ہے جسے ’دیئیلا‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب البانوی زبان میں ’سورج‘ ہے۔
ذمہ داریاں اور مقاصد
وزیر اعظم ایڈی راما نے اعلان کیا کہ دیئیلا کی بنیادی ذمہ داری پبلک ٹینڈرز کی نگرانی اور حکومتی عمل کو بدعنوانی سے پاک بنانا ہے۔ دیئیلا کابینہ کی پہلی رکن ہے جو جسمانی طور پر موجود نہیں بلکہ ورچوئل ہے۔
راما کے مطابق دیئیلا کی بدولت البانیہ ایک ایسا ملک بنے گا جہاں پبلک ٹینڈرز 100 فیصد شفاف اور کرپشن فری ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب تمام عوامی فنڈز کے فیصلے دیئیلا کی نگرانی میں شفاف طریقے سے ہوں گے۔
البانیہ اور بدعنوانی کا مسئلہ
البانیا (آبادی: 2.8 ملین) طویل عرصے سے بدعنوانی اور پبلک ٹینڈرز میں اسکینڈلز کا شکار ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ملک منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ سے کمائی گئی رقوم کو سفید کرنے والے گروہوں کی آماجگاہ رہا ہے۔
یورپی یونین میں شمولیت کے لیے بدعنوانی کے خاتمے کو بنیادی شرط قرار دیا گیا ہے۔ راما نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2030 تک البانیا کو یورپی یونین میں شامل کرانا چاہتے ہیں۔
دیئیلا کی خصوصیات
جنوری میں لانچ کی گئی، دیئیلا پہلے e-Albania پلیٹ فارم پر ورچوئل اسسٹنٹ کے طور پر متعارف ہوئی۔
یہ شہریوں اور کاروباری اداروں کو ریاستی دستاویزات کے حصول میں مدد دیتی ہے۔
دیئیلا روایتی البانوی لباس میں ظاہر ہوتی ہے، وائس کمانڈ کے ذریعے سہولت فراہم کرتی ہے اور الیکٹرانک اسٹامپ کے ساتھ سرکاری دستاویزات جاری کرتی ہے۔
اب تک دیئیلا کی مدد سے 36,600 ڈیجیٹل دستاویزات جاری کی جا چکی ہیں جبکہ تقریباً 1,000 خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
تشویش اور خدشات
حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ دیئیلا کے کام پر انسانی نگرانی ہوگی یا نہیں۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ AI بوٹ میں ہیرا پھیری کے خطرات موجود ہیں۔