قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی سے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایوان صدر میں ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوا میں حالیہ سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال، متاثرین کے ریلیف اور بحالی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال: وزیراعظم نے وفاقی اداروں کو ہر ممکن تعاون کی ہدایت جاری کر دی
گورنر خیبرپختونخوا نے صدر مملکت کو سیلاب سے ہونے والے جانی نقصانات، روزگار، لائیو اسٹاک (مویشیوں) اور زرعی شعبے کو پہنچنے والے نقصانات پر بریفنگ دی۔
ریلیف اور بحالی کا عمل بیک وقت ہونا چاہیے، قائم مقام صدر
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف اور طویل المدتی بحالی کے اقدامات کو ساتھ ساتھ چلنا چاہیے تاکہ عوام کو جلد از جلد معمولاتِ زندگی کی طرف واپس لایا جا سکے۔
ماحولیاتی و زرعی ایمرجنسی
صدر نے بتایا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے مشورے پر حکومت نے ملک میں ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کی ہے تاکہ کسانوں اور دیہی معیشت کو مشکل حالات میں سہارا دیا جا سکے۔
مزید پڑھیے: پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سیلابی ریلا سندھ میں داخل، وزیرِاعظم کا بڑا ریلیف پیکیج کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ زرعی ایمرجنسی کے تحت حکومت ان علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جو سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے امداد تیز کرنے کی ہدایت
قائم مقام صدر نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ سیلاب متاثرین کی مالی امداد کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے تیز کیا جائے تاکہ مستحقین تک بروقت مدد پہنچ سکے۔
نقصانات کا تخمینہ اور این ڈی ایم اے سے مشاورت
صدر مملکت نے کہا کہ نقصانات کے تخمینے کو فوری ترجیح دی جائے تاکہ بحالی اور تعمیر نو کے اقدامات میں تاخیر نہ ہو۔
مزید پڑھیں: صدر آصف زرداری کا جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جلد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی این ڈی این اے سے بریفنگ لیں گے اور جنوبی پنجاب سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کے دورے کریں گے تاکہ صورتحال کا خود جائزہ لیا جا سکے۔