2006 کے ممبئی ٹرین بم دھماکا کیس میں بری ہونے والے عبد الواحد شیخ نے ’حراستی تشدد‘ اور غلط قید کی بنیاد پر 9 کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
2006 mumbai train bomb blast …… pic.twitter.com/A62VZ5wg0z
— Salaam Namaste (@IdreesGhori2) July 23, 2025
انہوں نے یہ درخواست قومی اور مہاراشٹر انسانی حقوق کمیشن کو جمع کرائی ہے اور اپنے لیے بحالی (rehabilitation) میں مدد کی بھی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی موٹل میں بھارتی شہری کا سر قلم، قاتل گرفتار
شیخ کو مہاراشٹر اے ٹی ایس نے 2006 میں گرفتار کیا تھا اور وہ تقریباً 9 سال جیل میں قید رہے۔ 2015 میں خصوصی عدالت نے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ جیل کی سزا نے ان کی تعلیم، کیریئر اور ذاتی زندگی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔
حراستی تشدد کے باعث انہیں صحت کے سنگین مسائل لاحق ہوئے اور رہائی کے بعد بھی ’دہشتگرد‘ کا داغ لگنے کی وجہ سے نوکری پانا مشکل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکاری کیوں؟
شیخ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت اسکول ٹیچر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور خاندان کے واحد کفیل ہیں۔

قید کے دوران ان کے اہلِ خانہ کو سماجی، جذباتی اور مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے تقریباً 30 لاکھ روپے کا قرض بھی لیا۔
انہوں نے کہا کہ 10 برس تک انہوں نے کسی معاوضے کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ ان کے دیگر ساتھی ملزمان کو سزا سنائی گئی تھی۔
تاہم رواں سال جولائی میں بمبئی ہائی کورٹ نے تمام 12 ملزمان کو بری قرار دیا جس کے بعد انہوں نے یہ اپیل کی۔

یاد رہے کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی ویسٹرن ریلوے کی لوکل ٹرینوں میں 7 بم دھماکوں کے نتیجے میں 180 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
یہ واقعہ بھارت کی تاریخ کے مہلک ترین حملوں میں شمار کیا جاتا ہے۔














