بھارتی ریاست کرناٹک میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی بدترین شکست اور انڈین نیشنل کانگریس کی بڑی کامیابی پر بالی ووڈ اداکار خوشی سے جھوم اٹھے۔
بالی ووڈ اداکار پرکاش راج نے ٹویٹر پر کرناٹک کے ریاستی انتخابات میں انڈین نیشنل کانگریس کی کامیابی پر خوب خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس سے پہلے اداکار کمل ہاسن نے بھی کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مبارکباد کی ٹویٹ کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کرناٹک ریاستی اسمبلی کے انتخابی نتائج کا اعلان کیا گیا ، جس میں کانگریس نے 34 سال بعد سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرکے ریاستی حکومت بنانے کی اہلیت حاصل کی ہے۔
اداکار پرکاش راج نےاپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ’ نفرت اور تعصب کو نکال باہر کرنے پر کرناٹک کا شکریہ .. شہنشاہ ننگا ہے‘۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں ایک تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں ایک گدھا گاڑی پر بی جے پی کے جھنڈوں والی بوریوں میں بھوسہ بھرا ہوا ہے۔ تصویر میں فوٹو شاپ کے ذریعے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھی گدھا گاڑی کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ان کے ساتھ بی جے پی کے ایک دوسرے لیڈر بھی ہیں۔
Thank you Karnataka for Kicking OUT Hatred and Bigotry ..The Emperor is NAKED … ದ್ವೇಶ…ಬೂಟಾಟಿಕೆಯನ್ನು …ಓದ್ದೋಡಿಸಿದ ಸ್ವಾಭಿಮಾನಿ ಕನ್ನಡಿಗರಿಗೆ ದನ್ಯವಾದಗಳು …..ಬೆತ್ತಲೆಯಾದ ಚಕ್ರವರ್ತಿ.#justasking pic.twitter.com/pVD4GuuaQO
— Prakash Raj (@prakashraaj) May 13, 2023
یاد رہے کہ گزشتہ روز کانگریس نے کرناٹک کے ریاستی انتخابات میں اکثریت حاصل کرلی تھی۔ یہاں پر اب تک بھارتیہ جنتا پارٹی حکمران تھی۔ آخری اطلاعات آنے تک کانگریس نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں 136 نشستیں حاصل کرلی تھیں، یوں اسے 224 رکنی اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔
قبل ازیں بالی ووڈ اداکار کمل ہاسن نے انتخابی نتائج پر خوشی کا اظہار ایک ٹویٹ کی صورت کیا جس میں انہوں نے راہول گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’شری راہول گاندھی جی، اس اہم ترین جیت پر آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد!
’گاندھی جی! جس طرح آپ نے لوگوں کے دلوں میں اپنا راستہ بنایا اور جیسا کہ آپ نے یہ دکھا دیا کہ آپ اپنے نرم انداز میں، محبت اورعاجزی کے ساتھ دنیا کی طاقتوں کو ہلا سکتے ہیں۔ سینہ زور کے بغیر آپ کا قابل اعتماد انداز لوگوں کے لیے تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے‘۔
کمل ہاسن نے مزید لکھا ’ آپ نے کرناٹک کے لوگوں پر بھروسہ کیا کہ وہ فرقہ بازی کو مسترد کر دیں، انہوں نے آپ پر اعتماد کرتے ہوئے متحد ہو کر فرقہ بازی کا بدلہ لیا ہے۔ نہ صرف جیت کے لیے بلکہ جیت کے انداز کے لیے بھی‘۔