چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 14 مئی پاکستان اور جمہوریت کے لیے تاریخ ساز دن ہے۔ آج کے دن عوام کی مقبول سیاسی قائد محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور پاکستان مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے میثاق جمہوریت کے دستاویز پر دستخط کیے تھے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت پر سختی اور ثابت قدمی پر عمل کرنے سے غیر جمہوری سوچ کو شکست دینا ہوگی۔ پارلیمنٹ ہی سپریم ہے سب کو اس کے سامنے سر تسلیم خم کرنا پڑے گا۔ میثاق جمہوریت پر ثابت قدمی سے عمل کرنے سے ملک کے وقار میں اضافہ ہوگا اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے میثاق جمہوریت پر عمل کرتے ہوئے 18 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صدر کو حاصل تمام اختیارات پارلیمان کے حوالے کیے تھے۔ 18 ویں آئینی ترمیم وفاق اور تمام اکائیوں کے درمیان ایک میثاق ہے آج پارلیمان پر حملے ہو رہے ہیں اور اس کے اختیارات کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نیا آئین لکھا جا رہا ہے جو پاکستان پیپلز پارٹی کو کسی صورت میں منظور نہیں، آئین سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو حاصل ہے، ریاست کے باقی اداروں کا فرض ہے کہ وہ پارلیمان کے منظور کیے ہوئے قانون پر عمل کریں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا آج اس بات کی ضرورت ہے کہ میثاق جمہوریت کے جن نکات پر پر عمل نہیں ہوا ان پر عمل کیا جائے، محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے 1973 کا آئین اصل صورت میں بحال ہوا جو جمہوریت سے نفرت کرنے والوں کی شکست تھی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ملکی سلامتی اور جمہوریت کی بحالی کی عظیم جدوجہد کی وجہ سے گڑھی خدا بخش بھٹو کا قبرستان شہیدوں سے آباد ہوا جہاں سے شہیدوں کے خون کی سرخی لیکر جمہوریت کا سورج طلوع ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا ’حوصلہ افزا بات ہے کہ آج اراکین پارلیمنٹ اور جمہوریت پسند سیاسی پارٹیاں با اختیار پارلیمنٹ کے اصول پر ایک صفحہ پر متحد ہیں۔‘