پاکستان پیپلزپارٹی نے پیر کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت کا اعلان کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری اور فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احتجاج میں شرکت کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمارے کارکنان بھرپور طریقے سے شریک ہوں گے۔ اسلام آباد انتظامیہ دفعہ 144 کی پابندی اٹھائے۔
نیئر بخاری نے کہا ہے کہ عدلیہ پسند اور ناپسند کی بنیاد پر فیصلے کر رہی ہے۔ آج ملک جن مشکل حالات سے گزر رہا ہے اس کا ذمہ دار جہاں عمران خان ہے وہیں عدلیہ بھی اس غیر یقینی صورت حال کی ذمہ دار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس 2-3 کا فیصلہ کہہ کر نافذ کرنا چاہتے ہیں مگر ہم سمجھتے ہیں الیکشن التوا سے متعلق از خود نوٹس کیس 3-4 سے مسترد ہو چکا ہے۔
عدالتوں کو پسند اور ناپسند کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرنے چاہییں
سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی دھرنے میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا کردار آئین و قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔ عدالتوں کو پسند ناپسند کے فیصلے نہیں کرنے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ 14 مئی کو الیکشن کرانے کا فیصلہ ہوا میں اڑ گیا۔ سپریم کورٹ دیکھنا چاہیے تھا کہ یہ فیصلہ قابل عمل بھی ہے یا نہیں۔ میرا سوال ہے کہ ایسا فیصلہ دینے کی ضرورت ہی کیا تھی۔
نیئر بخاری نے کہا کہ ہمیں ان منصفوں سے انصاف چاہیے جو درست فیصلے دیں۔ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے فل کورٹ بننا چاہیے تھے۔ عدالتی تاریخ میں پہلی بار چیف جسٹس نے ملزم کو ویلکم کہا۔
نیئر بخاری نے کہا کہ ہر وہ شخص جس پر کوئی الزام ہو وہ ملزم ہوتا ہے اور عمران خان کو بھی ملزم کے طور پر گرفتار کیا گیا۔ اس وقت ملک میں جو سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے اس کی ذمہ داری عمران خان پر ہی عائد ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کے کہنے پر ملکی املاک کو نقصان پہنچایا گیا: فیصل کریم کنڈی
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمارا ماضی یہی رہا ہے کہ ہم نے کراچی سے اسلام آباد تک احتجاج کیا مگر ایک گملے کو بھی نقصان نہیں پہنچا اس لیے اسلام آباد کے پر امن احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے غنڈوں نے ملکی املاک کو جس طرح نقصان پہنچایا وہ سب کے سامنے ہے اور یہ ان کی لیڈر شپ کے کہنے پر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان سپریم کورٹ کے باہر پُر امن احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں سے پوچھتے ہیں کہ پولیس کی کسٹڈی میں عمران خان کو ٹیلیفون کس کے کہنے پر دیا گیا جس میں وہ احتجاج کرنے والوں کو ہدایات دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پاکستان دشمن ممالک خوشیاں منا رہے ہیں۔