تحریک انصاف نے جو کیا حل تو یہ ہے کہ اسے کالعدم قرار دے دیا جائے: رانا ثنا اللہ

اتوار 14 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی ایک منصوبہ بندی کے تحت کرائی گئی۔ جلاؤ گھیراؤ کی کارروائیوں کے لیے لوگوں کو باقاعدہ اہداف دیے گئے تھے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی تھی۔ دہشت گردوں نے شہدا کی یادگاروں تک کو آگ لگا دی لیکن اس شخص کو پھر بھی ایسے ضمانتیں ملی ہیں جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

رانا ثنا نے عمران خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو کچھ کیا ہے ہونا تو یہی چاہیے کہ تحریک انصاف کو کالعدم جماعت قرار دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں 60 ارب روپے کی جو رقم پکڑی گئی وہ رقم حکومت پاکستان کو ملنی تھی۔ عمران خان نے وہ خود لی اور اب اس کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے جو ٹرسٹ بنایا ہے اس میں کوئی اور نہیں ہو سکتا تھا صرف آپ اور آپ کی اہلیہ ہی کیوں ٹرسٹی ہیں؟

عمران خان ملک میں نفرت کی سیاست کر رہا ہے

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان فتنہ ہے جو نفرت کی سیاست کرتا ہے۔ اس فتنے کو موقع ملا اور اس نے قوم کو ایک حادثے سے دوچار کر دیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سارے واقعات کے بعد بھی عمران خان قوم کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی خزانے پر 60 ارب روپے کا ڈاکہ ڈالنے والا کہتا ہے کہ مجھے کوئی پوچھ گچھ بھی نہ ہو۔ جب اس کو گرفتار کیا گیا تو ملک میں افرا تفری پھیلائی گئی مگر سپریم کورٹ میں آنے پر اس کو ویلکم کیا گیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔

انتظامیہ نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں لوگوں کو کنٹرولڈ کرنا مشکل ہوگا

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فتنے کو عدالت میں ویلکم کرنے پر ہم نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کی کال دی ہے مگر مجھے جو اطلاعات ملی ہیں اس کے مطابق بہت زیادہ تعداد میں لوگ شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ نے ہمیں بتایا ہے کہ ریڈ زون میں ہمارے لیے لوگوں کو کنٹرولڈ کرنا مشکل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے یکطرفہ فیصلوں کی وجہ سے لوگوں میں شدید غم وغصہ ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد کے احتجاج میں بہت زیادہ لوگ شرکت کر سکتے ہیں اس لیے ریڈزون سے باہر اس کو منتقل کیا جائے تو انہوں نے مجھے کہا کہ میں اس حوالے سے مشاورت کر کے دوبارہ آپ کو اس سے آگاہ کروں گا۔ اس حوالے سے رات 10 بجے دوبارہ ملاقات ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے اسحاق ڈار اور رانا ثنااللہ کو دوٹوک جواب دیا تھا کہ اب ہم فیصلہ کر چکے ہیں احتجاج سپریم کورٹ کے باہر ہی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں احتجاج سپریم کورٹ کے باہر ہی ہو گا: فضل الرحمان کا ن لیگ کو دوٹوک جواب

اتوار کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں پی ڈی ایم کے سربراہ سے اپیل کی گئی ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نہیں کرنا چاہیے لیکن مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی ریلی نکالنے کے بجائے اس کا مقام تبدیل کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان پُر امن رہیں گے۔ ایک گملا یا پودا بھی نہیں ٹوٹے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp