بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام

جمعرات 18 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں جہاں وہ عمران خان کا خط چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو دینے آئی تھیں۔ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ خط مختلف مقدمات اور عدالتی نظام کے حوالے سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان

ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے اور ہم یہ خط دینے یہاں آئے ہیں۔ تاہم سپریم کورٹ پولیس اتھارٹی نے علیمہ خان اور ان کی ہمشیرہ کو چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا۔

پولیس حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں۔ رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی اجازت کے بغیر چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف نہیں جایا جا سکتا، جبکہ چیف جسٹس کی عدالت بھی ختم ہوچکی ہے۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف دیا کہ ہم چیف جسٹس کو بانی پی ٹی آئی کا خط پہنچانا چاہتے ہیں، علیمہ بی بی سائلہ ہیں، انہیں جانے دیا جائے۔ تاہم پولیس حکام نے اجازت نہ دی۔

یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی: صحافی طیب بلوچ پر حملہ، علیمہ خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج

بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ہمراہ تحریک انصاف کی لیگل ٹیم بھی موجود تھی، جس کی قیادت سردار لطیف کھوسہ اور انتظار پنجھوتہ کر رہے تھے۔

لطیف کھوسہ نے خط قائمقام رجسٹرار کو جمع کرایا

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا خط سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے۔ پارٹی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ خط لے کر قائمقام رجسٹرار کے دفتر پہنچے جہاں یہ خط جمع کرایا گیا۔

خط میں بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان اور ان کی اہلیہ پر انصاف کے دروازے بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہیں، جہاں 9×11 کے کمرے کو ان کے لیے پنجرہ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گئے جو پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتے۔

بشریٰ بی بی کی صحت اور قید کے حالات

خط میں کہا گیا ہے کہ اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہیں تنہائی میں قید رکھا گیا ہے اور علاج و کتب تک رسائی سے بھی محروم کیا گیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اپنایا کہ خواتین قیدیوں کو ضمانت میں رعایت دینا قانون کا حصہ ہے لیکن بشریٰ بی بی کو یہ حق بھی نہیں دیا جا رہا۔

اہلخانہ اور وکلا سے ملاقات پر پابندیاں

خط میں کہا گیا ہے کہ اہلخانہ اور وکلا سے ملاقات کرائی جاتی ہے نہ ہی بیٹوں سے فون پر بات کرنے کا بنیادی حق دیا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے مطابق یہ قید نہیں بلکہ سوچا سمجھا نفسیاتی تشدد ہے تاکہ عوام کا حوصلہ توڑا جا سکے۔

کارکنان اور اہلخانہ پر مقدمات

خط میں مزید الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہزاروں کارکنان اور حامی اب بھی جیلوں میں بند ہیں جبکہ بھانجے حسن نیازی کو فوجی حکام نے حراست میں لے کر اذیت دی اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

بانی پی ٹی آئی کے مطابق بہنوں اور بھانجوں کو بھی ناحق مقدمات اور قید کا سامنا ہے۔

سیاسی مقدمات اور انتخابی عمل پر تحفظات

خط میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدلیہ کو سیاسی جماعت توڑنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے مطابق تحریک انصاف نے 8 فروری 2024 کے انتخابات جیتے لیکن عوامی مینڈیٹ راتوں رات چرا لیا گیا۔ ان کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم انتخابی ڈکیتی کو جائز بنانے کے لیے استعمال ہوئی۔

مقدمات کے التوا اور انصاف کی اپیل

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ مقدمات سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہے جبکہ بشریٰ بی بی اور ان کے دیگر مقدمات بھی التوا کا شکار ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کو فوری طور پر اہم اپیلوں پر سماعت کی ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ سے انصاف کی اپیل

بانی پی ٹی آئی نے خط میں مؤقف اپنایا کہ جب قانون کی حکمرانی دفن ہو جائے تو قومیں اندرونی زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ذوالفقار بھٹو کیس کی طرح 44 سال بعد نہیں بلکہ وقت پر ملنا چاہیے۔

خط میں چیف جسٹس سے اپیل کی گئی کہ بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے اور بشریٰ بی بی کو علاج کے لیے ڈاکٹر تک فوری رسائی فراہم کی جائے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے عوام سپریم کورٹ کو انصاف کی آخری پناہ گاہ سمجھتے ہیں اور عدلیہ کی خودمختاری بحال ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس کو بانی پی ٹی آئی کا خط پہنچا دیا، لطیف کھوسہ کی گفتگو

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط، جو علیمہ خان کے ذریعے بھیجا گیا تھا، چیف جسٹس تک پہنچا دیا گیا ہے۔

لطیف کھوسہ کے مطابق چیف جسٹس نے انہیں اطمینان سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ چوبیس گھنٹوں میں جو بھی ممکن ہوگا اس پر آگاہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:’ایکس‘ اکاؤنٹ کے معاملے پر عمران خان سے جیل میں تفتیش: ’وی ٹاک‘ میں اہم خبروں پر تبصرہ

ملاقات میں عدلیہ سے متعلق تحفظات بھی سامنے رکھے گئے اور بانی پی ٹی آئی و پارٹی کے مقدمات کی سماعت نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا گیا۔

پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں سخت حالات کا سامنا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو 9×11 کی کوٹھری میں رکھا گیا ہے جبکہ جیل میں غیر معمولی تلاشی لی جاتی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف یا آصف زرداری بھی جیل میں رہے لیکن ان کے ساتھ ایسا رویہ اختیار نہیں کیا گیا ۔

لطیف کھوسہ کے مطابق چیف جسٹس کو جیل ریفارمز کا معاملہ بھی پیش کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے تجاویز طلب کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی فیملی اور وکلا سے ملاقات کے دوران غیر متعلقہ افراد کی موجودگی پر بھی اعتراض کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:علی امین گنڈاپور کے ذریعے پارٹی میں اسٹیبلشمنٹ کا پیغام آتا ہے، لطیف کھوسہ

لطیف کھوسہ نے بتایا کہ چیف جسٹس کے سامنے ٹرائل اور مقدمات کی سماعت نہ ہونے کا معاملہ بھی رکھا گیا۔ ہم نے چیف جسٹس کو کہا کہ آپ نے بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے اور عدلیہ کے سربراہ کے طور پر کردار ادا کریں۔

ان کے مطابق چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہمیں اپنے حدود و قیود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بھی شکایات ہوں ان سے آگاہ کیا جائے تاکہ بہتر حل تلاش کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ